وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیرصدارت سی ڈی ڈبلیو پی کااجلاس

11 کروڑ 20 لاکھ روپے سے اسلام آباد کے پوش سیکٹر میں اسپیکر قومی اسمبلی کے لئے سرکاری رہائش تعمیر کرنے کی منظوری 3.5 ارب روپے کا ایک منصوبہ ایکنک کو جبکہ تین پوزیشن پیپرز اور دو کے کنسپٹ کی بھی منظوری د ے دی گئی ملک میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اور مہارت کے فروغ کیلئے لائحہ عمل طے کیاجائے اور اس ضمن میں سکل یونیورسٹی کا بھرپور استعمال کیا جائے، احسن اقبال

بدھ 7 دسمبر 2016 11:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2016ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 11 کروڑ 20 لاکھ روپے سے اسلام آباد کے پوش سیکٹر میں اسپیکر قومی اسمبلی کے لئے سرکاری رہائش تعمیر کرنے کی منظوری دے دی۔ سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس منگل کو وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت ہوا اس موقع پر چھ ارب 90 کروڑ روپے مالیت کے 7 منصوبوں کی منظوری دے دی۔

3.5 ارب روپے کا ایک منصوبہ ایکنک کو جبکہ تین پوزیشن پیپرز اور دو کے کنسپٹ کی بھی منظوری دی۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے پانچ کینسر ہسپتالوں کو 1.2 ارب روپے مالیت کا ساز و سامان مہیا کرنے کی بھی منظوری دے دی جس میں 1.1 ارب روپے کے غیر ملکی فنڈز بھی شامل ہیں۔ وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے اٹامک انرجی کمیشن کے اعیٰ عہدیداران کو اس پروجیکٹ پر کام تیز کرنے اور اسے مارچ 2018 ء سے پہلے مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

(جاری ہے)

اس پروجیکٹ کا مقصد لاہور کے دو کینسر ہسپتالوں (سینم اور انمول) ‘ کراچی کے کرن کینسر ہسپتال ‘ بہاولپور کے کینسر ہسپتال (بیٹو) اور اسلام آباد میں موجود انرجی کمیشن کا کینسر ہسپتال (نوری) میں طبی ساز و سامان مہیا کرنا ہے۔ ہائر ایجوکیشن کے سیکٹر میں سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف شائنس اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کو سکل سیونیورسٹی میں تبدیل کرنے کیلئے ایک کروڑ روپے کے فنڈز کی منطوری دی جس میں 276 ملین غیر ملکی فنڈز بھی شامل ہیں۔

وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے ایچ ای سی کے عہدیداران کو پانچ سال کا روڈ میپ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اور مہارت کے فروغ کیلئے لائحہ عمل طے کیاجائے اور اس ضمن میں سکل یونیورسٹی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔ ورکنگ پارٹی نے بیرون ملک ایم ایس / ایم فل اور ایم فل لیڈنگ کوپی ایچ ڈی کیلئے 14.5 ارب روپے کی منظوری دینے کے علاوہ سائنس ٹیلنگ سکیم کے تحت 1800 نوجوان طالب علموں کیلئے پہلے مرحلے میں 1514 ملین روپے کی منظوری بھی دے دی۔

پارٹی نے سپیکر نیشنل اسمبلی کیلئے سیکٹر ایف فائیو / سیون میں 112 ملین روپے کی لاگت سے گھر تعمیر کرنے کی بھی منظوری دی۔ ایچ الیون/ون میں انٹیلی جنس بیورو اکیڈمی کی ایکسٹینشن کیلئے 401 ملین روپے بھی منظور کئے گئے۔ واٹر ریسورس سیکٹر میں سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے میرانی ڈیم میں آنے والے 2007 کے سیلاب کے متاثرین کیلئے 3.5 ارب روپے کی منظوری بھی دی۔ کوئٹہ انڈسٹریل فیز فور کیلئے 194 ملین روپے منظور کئے گئے جبکہ دو پروجیکٹس کی پہلے پارٹی نے پالیسی بھی وضع کرلی جنپر 494 ملین روپے لاگت آئے گی۔ 2.3 ارب روپے کی لاگت سے شروع ہونے والے پبلک سیکٹر انٹرپرائز ریفارم پروجیکٹ کے پوزیشن پیپرز کی منظوری بھی دے دی گئی۔