خانانی اینڈ کالیا ایکسچینج کمپنی کے مالک جاوید خانانی نے خود کشی کرلی

محمد علی سوسائٹی میں زیر تعمیر عمارت کی 8 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی ابتدائی شواہد اکھٹے کر لیے ہیں ، ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ خود کشی کا واقعہ ہے یا کوئی حادثہ تھا، پولیس زیر تعمیر عمارت جاوید خانانی کی ملکیت تھی ، آٹھویں منزل سے ان کی عینک، چپل اور پیسے ملے ہیں، عمارت کے دفتر میں تاجر سلیم زکی کے علاوہ دیگر لوگ بھی موجود تھے، ذرائع جاوید خانانی اپنے بھائی الطاف خانانی کو منی لانڈرنگ کیس میں 20 سال قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائے جانے کے بعد 2 ماہ سے ذہنی تناوٴ کا بھی شکار تھے

پیر 5 دسمبر 2016 10:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2016ء)خانانی اینڈ کالیا ایکسچینج کمپنی کے مالک جاوید خانانی نے مبینہ طور پرایک عمارت سے چھلانگ کرخود کشی کرلی ہے۔پولیس کے مطابق خانانی اینڈ کالیا ایکسچینج کمپنی کے مالک جاوید خانانی نے بظاہر محمد علی سوسائٹی میں زیر تعمیر عمارت کی 8 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی۔جاوید خانانی کو انتہائی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم اسپتال پہنچنے کے بعد ڈاکٹرز نے جاوید خانانی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد اکھٹے کر لیے ہیں تا ہم ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ خود کشی کا واقعہ ہے یا کوئی حادثہ تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر عمارت جاوید خانانی کی ملکیت تھی جس کی آٹھویں منزل سے ان کی عینک، چپل اور پیسے ملے ہیں جب کہ عمارت کے دفتر میں تاجر سلیم زکی کے علاوہ دیگر لوگ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ایس پی گلشن اقبال ڈاکٹرفہداحمدمختارکے مطابق واقعہ خودکشی لگتاہے،لاش کو گھر منتقل کیاجارہا ہے۔ زیر تعمیر عمارت ہلاک شخص کی ہی ملکیت تھی یہ عمارت محمد علی سوسائٹی میں زیر تعمیر ہے۔خیال رہے کہ جاوید خانانی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری تھیں۔ذرائع کے مطابق جاوید خانانی اپنے بھائی الطاف خانانی کو منی لانڈرنگ کیس میں 20 سال قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائے جانے کے بعد گزشتہ 2 ماہ سے ذہنی تناوٴ کا شکار تھے،واضح رہے کہ جاوید خانانی کے بھائی الطاف خانانی نے گزشتہ ماہ امریکی عدالت میں منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا تھا۔

الطاف خانانی کو 20 سال تک قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا ہے جبکہ استغاثہ کے ساتھ ان کا اعتراف جرم کا سمجھوتہ 27 اکتوبر 2016 کو طے پایا تھا۔الطاف خانانی کو گزشتہ برس ستمبر میں امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کیے گئے (اسٹنگ) خفیہ آپریشن کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ جیل میں ہیں۔الطاف خانانی کو فلوریڈا کے جنوبی ڈسٹرکٹ کی عدالت کی جانب سے جون 2015 میں منی لانڈرنگ کے 14 الزامات میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد پاناما سے گرفتار کیا گیا تھا۔امریکا میں منی لانڈرنگ کے شبے میں جن4 پاکستانیوں کو بلیک لسٹ کیا ان میں جاوید خانانی کا نام بھی ہے،ان کی کمپنیوں پرمنشیات فروشوں کی منی لانڈرنگ کے الزامات تھے۔