کورم کی نشاندہی،حکومت انکوائری کمیشن بل منظور نہ کراسکی،اپوزیشن کی مخالفت،واک آؤٹ

وزیر قانون نے پاکستان کمیشن آف انکوائری بل 2016ء پیش کیا، پیپلزپارٹی،جماعت اسلامی ودیگر جماعتوں کی مخالفت، ایم کیوایم کی ترامیم اکثریت رائے سے مسترد انکوائری بل پیش کرنے کی ٹائمنگ بہت اہم ہے ، حال ہی میں 24ویں آئینی ترمیم پیش کی گئی، حکومت کرپشن کیخلاف اقدامات کی بجائے ایک خاندان کو بچاناچاہتی ہے،نفیسہ شاہ وزیراعظم بادشاہت کے عادی یہ نوازشریف بچاوٴ بل ہے،اعجاز جاکھرانی،اپوزیشن کاپانامہ بل نوازشریف تک محدودتھا، اپوزیشن مذاکرات کی کامیاب نہیں چاہتی تھی،زاہد حامد

منگل 29 نومبر 2016 11:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2016ء)حکومت دوتہائی اکثریت کے باوجود پاکستان کمیشن آف انکوائری بل 2016ء کورم پورانہ ہونے کی وجہ سے پاس کرانے میں ناکام رہی ،اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بل پرمخالفت کے بعدواک آوٴٹ کرنے پرپیپلزپارٹی کی شگفتہ جمالی نے کورم پورانہ ہونے کی نشاندہی کی ،جس پرسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے کہاکہ کورم کی گھنٹی بج رہی ہے ،پانچ منٹ تک انتظارکریں ،کورم پورانہ ہونے کی وجہ سے بل موٴخر کردیا گیا۔

پیرکو وفاقی وزیر قانون وانصاف زاہدحامد نے پاکستان کمیشن آف انکوائری بل 2016ء کومنظوری کیلئے پیش کیااس موقع پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی ودیگراپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کی ،ایم کیوایم نے بل میں متعددترامیم پیش کیں ،جس کواکثریت رائے سے ردکردیاگیا۔

(جاری ہے)

بل پربحث کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ نے کہاکہ انکوائری بل پیش کرنے کی ٹائمنگ بہت اہم ہے ،حکومت نے حال ہی میں 24ویں آئینی ترمیم پیش کی ہے حکومت بظاہرایک خاندان کوبچاناچاہتی ہے نہ ملک میں جمہوریت کومضبوط کرناچاہتی ہے اورنہ ہی کرپشن کے خلاف اقدامات کرناچاہتی ہے ۔

اس بل کے تحت حکومت کسی بھی چہیتے کوجج بناسکتی ہے اس طرح کے اقدامات سے بچاجاناچاہئے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ پانامہ لیکس کامعاملہ عدالت میں ہونے کے باوجودبھی قطری شہزادے کاخط بھی فوری آگیا،اگرسپریم کورٹ سے پانامہ لیکس کی پٹیشن خارج ہوتی ہے توحکومت کمیشن بل کے ذریعے کمیشن بنانے کی درخواست دیگی تواس سے معاملات مزیدخراب ہوں گی ۔جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہاکہ پورے پاکستان میں پانامہ کاہنگامہ ہے ،حکومت کہتی ہے اس بل کاپانامہ سے تعلق نہیں جوکہ سراسرغلط ہے ،اس بل کی مکمل مخالفت کرتے ہیں ۔

ممبرقومی اسمبلی اعجازجاکھرانی نے کہاکہ حکومت کواس بل لانے کی ضرورت پیش کیوں آئی ،وزیراعظم بادشاہت کے عادی ہیں یہ بل نوازشریف بچاوٴہے اس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ،پیپلزپارٹی نے چارنکات پرعملدرآمدنہ کیاتوہمارے پاس سڑکوں پرآنے کے سواکوئی چارہ نہیں ہوگا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے نواب یوسف تالپورنے کہاکہ حکومت کوایوان میں پانامہ کے حوالے سے آرڈیننس لانے کی جلدی ہے ،ادھربھارت پاکستان کاپانی بندکرنے کی بات کررہاہے اورایل اوسی پرفائرنگ کررہاہے ۔

اس حوالے سے حکومت کچھ نہیں کررہی اس بل کی سخت مخالفت کرتے ہیں ،یہ حکومت نوازبل ہے ۔صاحبزادہ یعقوب نے کہاکہ پورا ایوان کرپشن کاخاتمہ چاہتاہے اس بل کومستردکرتے ہیں ۔اس دوران وفاقی وزیرقانون زاہدحامدنے بحث کوسمیٹتے ہوئے کہاکہ اراکین کواس بل کوتفصیل سے نہیں پڑھا،وزیراعظم نے پانامہ کامعاملہ سامنے آنے پرقوم سے خطاب کیا اور فوری رجسٹرارکوخط لکھااس خط میں نا تو کسی کانام شامل تھا اورنہ ہی ٹی اوآرزکی بات کی گئی تھی 16مئی کوسپریم کورٹ رجسٹرارکی جانب سے جواب آیاکہ اس کمیشن کادائرہ کار محدود ہے اوراختیارات نہیں ہیں اس کے بعدحکومت نے اپوزیشن سے مذاکرات میں تمام چیزوں کوکھل کرڈسکس کیا۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کاپانامہ بل نوازشریف کی ذات تک محدودتھا،اپوزیشن مذاکرات کی کامیاب نہیں چاہتی تھی اوراس معاملے پرسڑکوں پرآنا چاہتی تھی مگران کوسبکی کاسامناکرناپڑا۔زاہدحامدنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ایازسومرو نے پرائیویٹ ممبربل کے تحت سپریم کورٹ کے سوموٹو فیصلے پراپیل کرنے کی بات کی تھی لیکن حکومت نے اس وقت انکارکیاتھااورمیں نے اس وقت کہاتھاکہ حکومت اس میں تبدیلی لاناچاہتی ہے اورکافی کام کے بعدگزشتہ ہفتے اس کوایوان میں پیش کیاتھا۔

اس موقع پرپیپلزپارٹی کے ایاز سومرو نے کہاکہ سوموٹوکے اختیارات سے متعلق ایکٹ تین سال پہلے لایاتھااس بل میں اورحکومتی بل میں دن رات کافرق ہے ۔ایم کیوایم کے ایسے اقبال قادری نے کہاکہ انکوائری کمیشن بل میں کہیں نہیں لکھاکہ کمیشن کی رپورٹ شائع ہو۔اس دوران وفاقی وزیرزاہدحامدنے بل ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیاپاکستان پیپلزپارٹی نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آوٴٹ کیا،اس دوران پاکستان پیپلزپارٹی کی شگفتہ جمالی نے فوری پوائنٹ آوٴٹ کیاکہ کورم پورانہ ہونے کی وجہ سے حکومت پاکستان کمیشن آف انکوائری 2016ء نہ پاس کراسکی۔