2018 ء میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے دعوے دھرے کے دھرے رہنے کا امکان

گزشتہ تین سالوں میں صرف 2915 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ اسٹیشن میں شامل ہوئی، پیداوار 16000 میگاواٹ ہوگئی

اتوار 27 نومبر 2016 12:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2016ء) حکومت کی جانب سے 2018 ء میں ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہنے کا امکان، گزشتہ تین سالوں کے دوران صرف 2915 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ اسٹیشن میں شامل ہوئی جس سے بجلی کی پیداوار 16000 میگاواٹ ہوگئی دستاویزات کے مطابق حکومت نے گزشتہ تین سالون کے دوران صرف 2915 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی ہے پیک سیزن میں ملک کی مجموعی طلب 22000 میگاواٹ سے بھی بڑھ جاتی ہے جبکہ حکومت ابھی تک 16000 میگاواٹ تک ہی پہنچ سکی ہے ابھی بھی ملک کو پیک سیزن میں 6000 میگاواٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے دستاویزات کے مطابق نیو بونگ اسکیپ ہائیڈل سے 84 میگاواٹ ‘ الائے خوار سے 121 میگاواٹ‘ ایف ایف سی ای ایل ونڈ سے 49.50 میگاواٹ‘ زیڈ ای پی ایل ونڈ سے 56.40 میگاواٹ جناح ہائیڈل سے 96 میگاواٹ ‘ گومل زام ہائیڈل سے 17.40 میگاواٹ‘ دیر خوار ہائیڈل سے 130 میگاواٹ اوچ II 380.75 میگاواٹ‘ ریوس تھرمل 10.50 میگاواٹ ‘ جے ڈی ڈبلیو II بگالی 26.60 ‘ جے ڈی ڈبلیو III 26.35 میگاواٹ‘ ٹی جی ایف ونڈ پاور 49.50 میگاواٹ‘ ایف ایف ای ایل II ونڈ سے 50 میگاواٹ‘ گڈو 747 تھرمل سے 747 میگاواٹ آروائے کے مل لمیٹڈ سے 30 میگاواٹ ایف ایف ای ایل سے I ونڈ سے 50 میگاواٹ‘ قائد اعظم سولر سے 100 میگاواٹ ‘ نندی پور تھرمل سے 425 میگاواٹ ‘ سیفر ونڈ 52.80 میگاواٹ ‘ نیوٹ پاور لمیٹد (بگاس) 62.50 میگاواٹ ‘ریالو (سولر) 100 میگاواٹ ‘ بٹ گرین (سولر) 100 میگاواٹ ‘ میئرو ونڈ 50 میگاواٹ ‘ اور یونس ونڈ سے 50 میگاواٹ بجلی حاصل کی گئی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف سمیت دیگر اعلیٰ وفاقی وزراء 2018 ء میں 10000 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کرنے کا دعوی کررہے ہیں جن میں سے بیشتر منصوبے سی پیک کا حصہ ہیں وزارت پانی و بجلی ذرائع کے مطابق سولر منصوبے صرف 17 فیصد ہی پیدوار دیتے ہین جبکہ نندی پور منصوبہ تاہال تاخیر کا شکار ہے۔

متعلقہ عنوان :