پاکستان کا ”اشک آباد اور لیپز لازولی“ راہداری منصوبے میں شمولیت کا اعلان

ٹرانسپورٹ شعبے کی ترقی ہماری ترجیح ،اشک آباد معاہد ے سے پاکستان کو اومان، ایران، ازبکستان اور ترکمانستان تک رسائی ہوگی،نوازشریف لیپز لازولی معاہدے سے پاکستان کو بذریعہ روڈ ترکی اور یورپ تک رسائی حاصل ہوگی،پائیدار ٹرانسپورٹ سے متعلق عالمی کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے ، پاکستان بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہا ہے سی پیک منصوبے سے خطے کے ملک مستفید ہوں گے ، خطے میں امن ، سکیورٹی اور ترقی کیلئے ہم کو مل کر کام کرنا ہو گا،وزیراعظم کا عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ کانفرنس

اتوار 27 نومبر 2016 12:53

اشک آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2016ء)وزیراعظم نوازشریف نے ”اشک آباد اور لیپز لازولی“ اقتصادی راہداری منصوبے میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی ہماری ترجیح ہے،اشک آباد معاہد ے سے پاکستان کو اومان، ایران، ازبکستان اور ترکمانستان تک رسائی ہوگی،لیپز لازولی معاہدے سے پاکستان کو بذریعہ روڈ ترکی اور یورپ تک رسائی حاصل ہوگی،پائیدار ٹرانسپورٹ سے متعلق عالمی کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے ،اس کانفرنس کے انعقاد پر ترکمانستان کے صدر کو مبارکباد دیتا ہوں ، پاکستان بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہا ہے ،سی پیک منصوبے سے خطے کے ملک مستفید ہوں گے ، خطے میں امن ، سکیورٹی اور ترقی کیلئے ہم کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔

اقوام متحدہ کے زیر انتظام ترکمانستان میں ہونے والی عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ کانفرنس کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے اشک آباد اور لیپزلازولی راہداری منصوبے میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اشک آباد معاہد ے سے پاکستان کو اومان، ایران، ازبکستان اور ترکمانستان تک رسائی ہوگی، جب کہ لیپز لازولی معاہدے سے پاکستان کو بذریعہ روڈ ترکی اور یورپ تک رسائی حاصل ہوگی۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ترقی پاکستان کی ترجیح ہے، اپنی ترجیحات کو نظر میں رکھتے ہوئے پاکستان،واہگہ بارڈر، طورخم اور چمن سرحد پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کررہا ہے۔وزیر اعظم نے اشک آباد راہداری میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے ہی خطے میں امن ، سلامتی اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستان کی پالیسی کا اہم جزو ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے سی پیک کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ 13نومبر 2016کو سی پیک کے تحت گوادر سے پہلا تجارتی بحری جہاز روانہ کیا گیا، سی پیک منصوبے کے ذریعے خطہ وسط ایشیا ، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی سے منسلک ہو جائے گا۔وزیر اعظم کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان، چین کے ایک خطہ ایک سڑک کے وژن کو عملہ جامہ پہنا رہا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ تاپی اور کاسا 1000ہزار منصوبے توانائی کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں، پاکستان کی مربوط رابطوں کی پالیسی کے فوائد پورے خطے کو حاصل ہوسکتے ہیں، خطے میں علاقائی رابطوں کو مربوط بنانا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف ملکوں کے ساتھ تجارتی راہداری کے معاہدے ہیں، پاکستان اشک آباد راہداری میں بھی شامل ہونے کا اعلان کرتا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جاری ہے، جب کہ پاکستان ریلوے کو اپ گریڈ کرنے پر بھی کام ہو رہا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے پر توجہ دی جارہی ہے، ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی پاکستان کی ترجیح ہے، 2030کے وژن کے تحت ہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر ترکمانستان کے صدر قربان علی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پائیدار ٹرانسپورٹ کے موضوع پر کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ کانفرنس شروع ہونے سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے عالمی رہنماں کے ہمراہ ترکمانستان کی آزادی کی یادگار پر حاضری دی، وزیراعظم نواز شریف اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون سمیت دیگر عالمی رہنماؤں نے یادگار پر پھول چڑھائے،وزیر اعظم نے اس موقع پر یادگار آزادی کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور کتاب میں اپنے تاثرات درج کئے ۔