میڈیکل بورڈ کا لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں تشد کا شکار بننے والے طالب علم کا طبی معائنہ

بورڈ نے احمد کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کی سفارش کردی ، رپورٹ جلد وزیراعلیٰ کو ارسال کردی جائے گی

ہفتہ 26 نومبر 2016 11:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26نومبر۔2016ء)میڈیکل بورڈ نے لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں تشد کا شکار بننے والے طالب علم احمد کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنے کی سفارش کردی ہے۔ لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں تشدد کا شکار بننے والے طالب علم احمد کا میڈیکل بورڈ نے طبی معائنہ کیا جس کے بعد بورڈ نے احمد کو علاج کے لئے بیرونِ ملک بھیجوانے کی سفارش کردی ہے جب کہ رپورٹ جلد وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کردی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ محمد احمد کی گردن پر چوٹیں ہیں اور اس کا نرخرہ کئی جگہ سے ٹوٹا ہوا ہے جب کہ اس کے دماغ کو آکسیجن نہیں مل رہی، محمد احمد کی فزیو تھراپی نجی اسپتال میں جاری ہے اور اسے جاری رکھا جائے۔ دوسری جانب احمد کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹے کے علاج سے مطمئن ہیں جب کہ احمد سے بورڈ نے خود معلومات اکٹھی کیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے 14 سالہ طالب علم محمد احمد کو استاد نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث طالب علم کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ ذہنی صلاحیت سے بھی محروم ہوگیا۔یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے حکم پر میڈیکل بورڈ اور تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی۔میڈیکل بورڈ کا پہلا اجلاس 23 نومبر کواراکین کی عدم موجودگی کے باعث نہ ہوسکا تھا۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کے دو اراکین این ای ٹی سرجن ڈاکٹر عمر فاروق اور ماہر امراض اطفال ڈاکٹر جمال رضا ملک میں موجود نہیں تھے۔ طالبعلم پرتشدد کے معاملے پر میڈیکل بورڈ کا اجلاس جمعہ کو بلایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :