کراچی کی نجی کمپنی انٹی گریٹڈ ڈائنامکس کی 15سالہ تحقیق

فضائی نگرانی کے لیے جدید ترین ڈرون تیار کرلیا، پہلی بار دفاعی ہتھیاروں کی نمائش آئیڈیاز 2016 کے ذریعے دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گا

جمعہ 25 نومبر 2016 11:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25نومبر۔2016ء)کراچی کی نجی کمپنی انٹی گریٹڈ ڈائنامکس نے 15سال کی تحقیق کے بعد فضائی نگرانی کے لیے جدید ترین ڈرون تیار کرلیا جسے پہلی مرتبہ دفاعی ہتھیاروں کی نمائش آئیڈیاز 2016 کے ذریعے دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گا، جدید کمیونی کیشن سہولتوں سے لیس اس طیارے کو کراچی سے کنٹرول کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری کی گوادر تا کاشغر فضائی نگرانی کی جاسکتی ہے۔

اس ضمن میں انٹی گریٹڈ ڈائنامکس کے چیف ایگزیکٹو راجہ صابری خان نے بتایا کہ ان کے ادارے نے 15سال کی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے بعد" ایرو "کے نام سے جدید ترین فضائی نگرانی کا جہاز تیار کیا ہے جسے سول کے علاوہ دفاعی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، طیارے میں رات کے وقت بھی فضائی نگرانی کی سہولت ہے۔

(جاری ہے)

جدید سرویلنس نظام سے منسلک یہ جہاز پائلٹ اور بغیر پائلٹ دونوں طرح سے اڑان بھرسکتا ہے اور 57سے 154کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار سے مسلسل 15 گھنٹے 18ہزار فٹ کی بلندی سے اہداف کے ہائی ریزولوشن مناظر لے کر 500کلو میٹر تک کے فاصلے پر قائم اپنے کمانڈ سینٹر کو ارسال کرسکتا ہے جبکہ جی پی آر ایس اور جدید کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اس جہاز کو دنیا کے کسی بھی حصے سے کنٹرول اور ویڈیوز اور تصاویر موصول کی جاسکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایرو سی پیک اور حساس تنصیبات کی نگرانی کے لیے موثر ہتھیار ہے جس میں 150کلو گرام تک وزن اٹھانے کی بھی گنجائش ہے، ضرورت پڑنے پر اسے دفاعی مقاصد اور دشمن کونشانہ بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔جہاز کو ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں کراچی سے گوادر بھیج کر گوادر تا کاشغر اکنامک کوریڈور کے پورے راستے کی فضائی نگرانی کراچی میں بیٹھ کر بھی کی جا سکتی ہے اور اس جہاز سے اکنامک کوریڈور کے اطراف خصوصی گرانڈ اسٹیشنز کو لائیو ویڈیو اور تصاویر ارسال کی جاسکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کمپنی اس جہاز کو سی پیک کی نگرانی کے لیے پاکستانی اور چینی حکام کے سامنے پیش کرے گی۔ راجہ صابری خان نے بتایا کہ ان کے متعدد ڈرون مختلف ملکوں میں سول مقاصد کے لیے انتہائی کامیابی کے ساتھ استعمال کیے جارہے ہیں ۔جن میں زراعت کا شعبہ، ٹریفک کی نگرانی، تیل و گیس کی پائپ لائنز کی حفاظت اور دیگر شعبے شامل ہیں، جہاز کا گرانڈ کنٹرول اسٹیشن، پروگرامنگ، ڈسپلے سافٹ ویئرز اور دیگر آلات بھی مقامی سطح پرہی تیار کیے گئے ہیں، جہاز سمیت پورا سسٹم 20فٹ کے کنٹینر میں بند کرکے مطلوبہ مقام تک پہنچایا جاسکتا ہے اور1 گھنٹے کے اندر اسمبل کرکے فضا میں اڑان کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔

یاد رہے کہ انٹی گریٹڈ ڈائنامکس نے پاکستان کا پہلا ڈرون طیارہ براق بھی تیار کیا تھا جسے بعد ازاں ملکی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتی سطح پر چین کی معاونت سے جدید ویپن سسٹم سے لیس کر دیا گیا، کمپنی پاکستان میں فضائی نگرانی اور بغیر پائلٹ سسٹم کی تیاری میں ماہرہے اور اس کے طیارے اور کنٹرول سسٹم مغرب سمیت متعدد ملکوں کو حکومتی منظوری سے برآمد کیے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :