جہانگیرترین اور عمران خان کی آف شور کمپنیوں سے متعلق کیس

حامد خان نے کیس کی پیروی چھوڑد ی ہے ،جواب داخل کرانے کیلئے وقت دیا جائے،نعیم بخاری کیس کو پانامہ لیکس کے مرکزی کیس کے ساتھ لارجر بنچ میں سنا جائے، شیخ اکرم کی استدعا چیف جسٹس اسلام آباد میں نہیں ،واپس آ کر وہی فیصلہ کریں گے ،ہم اس کیس کو لارجر بنچ میں نہیں لگا سکتے ،جسٹس ثاقب نثار،مزید سماعت30 نومبر تک ملتوی

جمعرات 24 نومبر 2016 11:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24نومبر۔2016ء) سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین اور عمران خان کی آف شور کمپنیوں سے متعلق حنیف عباسی کی درخواست پر کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الحسن اور عرب فیصل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ مجھے کل بذریعہ ذرائع ابلاغ سے معلوم ہوا کہ اس کیس میں وکیل ہوں اس لئے مجھے جواب داخل کرانے کے لئے مہلت فراہم کی جائے ۔

(جاری ہے)

حنیف عباسی کے وکیل شیخ اکرم نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کیس کو پانامہ لیکس کے مرکزی کیس کے ساتھ لارجر بنچ میں سنا جائے ۔عمران خان اور جہانگیر ترین کی آف شور کمپنیوں کا کیس ہے جس پر جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ چیف جسٹس صاحب اسلام آباد نہیں ہیں اگلے ہفتے آجائیں گے اور وہ کیس کو لارجر بنچ میں لگانے کے حوالے سے خود فیصلہ کریں گے ۔ہم کیس کو لارجر بنچ میں نہیں لگائیں گے ۔عدالت نے ایف بی آر اور عمران خان کو جواب داخل کرانے کی مہلت فراہم کر دی ۔ کیس کی سماعت 30 نومبر تک ملتوی کر دی ۔