امریکہ، دو سالہ بچی کی دماغی موت کے ٹیسٹ کے خلاف والدین عدالت جا پہنچے

بدھ 23 نومبر 2016 11:18

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23نومبر۔2016ء)امریکی ریاست ورجینیا کے ایک ہسپتال میں یہ جاننے کے لیے کہ کیا ایک دو سالہ بچی کا دماغ مر چکا ہے یا نہیں، ٹیسٹ کیا جانا تھا، تاہم والدین اس ٹیسٹ کو رکوانے کے لیے عدالت جا پہنچے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹرز اس ٹیسٹ کے ذریعے یہ جاننا چاہتے تھے کہ آیا یہ بچی حقیقی طور پر مر چکی ہے یا نہیں، کیوں کہ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ یہ بچی اب صحت یاب نہیں ہو سکتی۔

(جاری ہے)

ورجینیا کامن ویلتھ ہیلتھ سسٹم ہسپتال کے ایک ترجمان مائیکل پورٹر کا کہنا ہے کہ میرنڈا گریس لاسن نامی یہ بچی یکم نومبر کو انتقال کر گئی تھی۔ مئی میں اس دو سالہ بچی کی سانس کی نالی میں پاپ کورن کا ایک ٹکڑا چلا گیا تھا، جس کے بعد اس کے دل نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ گھر پر پیش آنے والے اس واقعے کے بعد بچی کو ہسپتال منتقل کیا گیا اور تب سے یہ اس بچی کو مصنوعی تنفس فراہم کیا جا رہا تھا۔لاسن کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ بچی اب کبھی صحت یاب نہیں ہو سکتی، اس لیے اس بات کی تصدیق کے لیے بچی کی دماغی موت واقع ہوجانے کا ٹیسٹ کیا جانا ضروری ہے۔ تاہم لاسن کے والدین نے اس ٹیسٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بچی کی ’زندگی کو نقصان‘ پہنچ سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :