ذیلی کمیٹی برائے خزانہ نے غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر چار فیصد ٹیکس لینے کی تجویز دے دی،کمیٹی کی سفارشات آج خزانہ کمیٹی کی فل میٹنگ میں پیش کی جائیں گی

منگل 22 نومبر 2016 11:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22نومبر۔2016ء) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی خزانہ نے غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر چار فیصد ٹیکس لینے کی تجویز دے دی ۔ جائیداد کی نئی قیمتوں سے سرمایہ کاری متاثر ہو رہی ہے ۔ ایف بی آر وقفہ وقفہ سے ڈی سی ریٹ میں اضافہ کرے گا اگر کوئی حقیقی ویلیو پر جائیداد خریدتا ہے تو اسے مراعات دی جائیں گی جیسے فیئر مارکیٹ ویلیو کی جانب جائیں گے ۔

حکومت ٹیکسز کی شرح کم کرتی جائے گی ۔ ذیلی کمیٹی کی سفارشات آج منگل کو خزانہ کمیٹی کی فل میٹنگ میں پیش کی جائیں گی قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی خزانہ کا اجلاس کنونیر عبدالمنان کی زیر صدارت ہوا اس موقع پر پراپرٹی کی ٹرانزکشن میں اضافہ اور ٹیکسز کے معاملات زیر بحث آئے اس موقع پر عباد کے چیئرمین نے کہاکہ تمام ایریا میں ایک جیسی قیمتیں کی جائیں ۔

(جاری ہے)

حکومت ٹرانزکشن پر ٹیکس ایک فیصد ہے اس لئے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی اگر حکومت حقیقی ویلیو پر آنا چاہتی ہے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے جس پر رئیل اسٹیٹ ایجنٹس نے کہا کہ ہمیں اس تجویز سے اتفاق نہیں ہے اگر کوئی رضاکارانہ طور پر آنا چاہتا ہے تو اس سے ایک فیصد ٹیکس لیا جائے کمیٹی کے کنونیئر میاں عبدالمنان نے کہا کہ ایف بی آر قیمتوں میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ کرے ٹیکس لگنے کی وجہ سے سرمایہ کاری متاثر ہو رہی ہے اس دوران کمیٹی نے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016 کی منظوری دے جس کی رپورٹ آج (منگل) کو فل کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :