نیب کا وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے ذیلی ادارے پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی میں اربوں کی کرپشن کی تحقیقات کا فیصلہ

نیب نے سکینڈل کے اہم ملزم محمد الیاس سابق ایم ڈی (پی ایچ اے) کو طلب کر لیا

پیر 21 نومبر 2016 09:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21نومبر۔2016ء)نیب نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے ذیلی ادارے پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی میں اربوں روپے کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب نے ابتدائی تحقیقات کے لئے اربوں روپے کرپشن سکینڈل کے اہم ملزم محمد الیاس سابق ایم ڈی (پی ایچ اے) کو طلب کر لیا ہے۔ خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے سابق ایم ڈی محمد الیاس نے وفاقی دارالحکومت میں 510لگژری فلیٹس من پسند افراد کو الاٹ کر کے بھاری رشوت لی تھی۔

یہ فلیٹس اسلام آباد کے سیکٹر جی10 اور جی14 میں تعمیر کئے گئے ہیں اور غیر شفاف طریقہ سے ان 510فلیٹس کی الاٹ منٹ سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ابتداء میں وزیراعظم نواز شریف نے بھی غیر شفاف الاٹمنٹ کا نوٹس لیتے ہوئے محمد الیاس کو عہدہ سے الگ کر کے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھی ارسال کر دی ہے۔

طاہر شہباز نے بھی انہیں تحقیقات میں محمد الیاس کو کرپشن کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ نے اب یہ مزید تحقیقات کے لئے مقدمہ نیب کو ارسال کر دیا ہے۔ نیب کے ایک اعلیٰ افسر نے کنفرم کیا ہے کہ نیب نے تحقیقات کر رہا ہے اور اہم ملزم محمد الیاس کو نوٹسز بھی جاری کئے جا چکے ہیں اور انہیں طلب بھی کیا گیا ہے یہ سکینڈل اس وقت پیش آیا تھا جب محمد اکرم درانی وفاقی وزیر ہاؤسنگ تھے۔

اس سکینڈل میں سیکرٹری ہاؤسنگ اور وزارت کے دیگر افسران سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ محمد الیاس نے ایک خفیہ خط کے ذریعے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں عہدہ پر بحال کیا جائے اور اگر حکومت سمجھتی ہے کہ 510فلیٹس کی الاٹمنٹ غیر شفاف ہے تو دوبارہ قرعہ اندازی کرائی جائے تاہم حکومت نے محمد الیاس کیخلاف تحقیقات بن کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اب مقدمہ نیب کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :