منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام،ترک صدر کے بیٹے کیخلاف اٹلی میں تحقیقات شروع

2013ء میں منظر عام پر آنیوالے اس کرپشن اسکینڈل نے ترکی کی سیاسی اسٹیبلشمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا تھا،اٹلی کے پبلک پراسیکیوٹر نے باقاعدہ تحقیقات شروع کردیں الزام صدر اردگان کے سیاسی مخالف نے عائد کیا،سیکنڈل کے ایک ارب یورو لاپتہ ہونے کا الزام،بلال اردگان بہت بڑی رقم لیکر ترکی سے اٹلی روانہ ہوا،درخواست میں الزام

پیر 21 نومبر 2016 09:28

لندن، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21نومبر۔2016ء)ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے بیٹے بلال اردگان کیخلاف منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں اٹلی میں تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ 2013ء میں منظر عام پر آنیوالے اس کرپشن اسکینڈل نے ترکی کی سیاسی اسٹیبلشمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ میں شائع ہونیوالی ایک رپورٹ کے مطابق شمالی اٹلی کے شہر بولوگنا کے پبلک پراسیکیوٹر نے گزشتہ ستمبر بڑی مقدار میں پیسوں کو ری سائیکل کرنے کیلئے اٹلی لانے پر ترک صدر کے بیٹے 35سالہ بلال اردگان کے خلاف باضابطہ طور پر کارروائی شروع کر دی ہے۔

بلال اردگان پر یہ الزام ترک حکومت کے ایک اہم مخالف ترکی کے تاجر مرات حکان اذان نے لگایا تھا جن کے بھائی سم اذان نے ترکی یوتھ پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔

(جاری ہے)

اٹلی کے سرکاری وکیل اس بات کی تحقیقات کررہے ہیں کہ اس رقم کا تعلق ترکی میں بدعنوانی کے اس بڑے سکینڈل سے ہوسکتاہے جس میں ترکی کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی ملوث ہے جبکہ ترک صدر کے بیٹے بلال اردگان نے کہا ہے کہ وہ اپنی پی ایچ ڈی کی تعلیم مکمل کرنے کیلئے بیوی بچوں کے ساتھ ترکی کے شہر بولوگنا میں ہیں۔

2013 میں ان کا نام بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن کے سکینڈل میں منظر عام پر آیا جس میں حکمران جماعت اور ترک حکومت کے سینیئر عہدیدار شامل ہیں۔ ترک پراسیکیوٹرز نے کہا ہے کہ وہ مبینہ طورپر منی لانڈرنگ کے اس سکیم میں ملوث ہوسکتے ہیں جو ایران پر امریکی کو مدنظر رکھ کر تیار کی گئی تھی ۔ انہوں نے دسمبر 2013 ء میں 52 افراد کی گرفتاری کا حکم دیا اور 14 افراد پر الزام عائد کیا گیا جن میں کابینہ کے کئی وزراء کی فیملی کے افراد شامل تھے ان پر رشوت‘ بدعنوانی ‘ دھوکہ دہی ‘ منی لانڈرنگ اور سونے کی سمگلنگ کے الزامات عائد کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اس وقت کے وزیراعظم اور موجودہ صدر کے بیٹے بلال اردگان سے بھی تفتیش کی جانی تھی۔ اس سلسلے میں یو ٹیوب پر آنے والی ایک آڈیو ریکارڈنگ کا حوالہ دیا گیا جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان اپنے بیٹے سے کہہ رہے تھے ہ وہ جلد از جلد کروڑوں ڈالر سے چھٹکارا حاصل کرلے۔ ترک صدر نے اس آڈیو کو جعلی قرار دیا ہے تاہم بعض ماہرین اس اصلی قرار دے رہے ہیں۔

ترک صدر اور ان کے بیٹے دونوں 2013 ء کے کرپشن سکینڈل میں ملوث ہونے سے بھی انکار کرتے ہیں۔ ترک صدر کے سیاسی مخالف امرت حکان اذان نے بولوگنا کے پراسیکیوٹر کو دی گئی درخواست میں کہا ہے کہ بدعنوانی سے حاصل ہونے والی رقم سے ابھی تک ایک ارب یورو لاپتہ ہیں۔ مسٹر اذان کے جو آج کل فرانس میں جلا وطن ہیں صدر اردگان کے مخالفین کے اس دعوے کو بھی اپنی درخواست میں شامل کیا ہے کہ ستمبر میں جب صدر کا بیٹا اٹلی روانہ ہوا وہ ایک بہت بڑی رقم ساتھ لے کر گیا بلال اردگان کے اٹلی روانہ ہونے کے تھوڑے دنوں بعد ترک صدر کے ایک مخالف فوات اوانی نے دعویٰ کیا کہ بلال ترکی سے ایک بہت بڑی رقم کے ساتھ روانہ ہوا ہے۔

اٹلی کے پراسیکیوٹر نے یہ بھی کہا ہے کہ بلال مسلح محافظوں کے ساتھ بولوگنا پہنچے جنہیں ابتداء میں اٹلی داخل ہونے کی اجازت نہ دی گئی تاہم بعد ازاں انہیں چند گھنٹوں میں ترکی کے سفارتی پاسپورٹ جاری کردیئے گئے بولوگنا میں بلال کے وکیل نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے مؤکل کے خلاف تحقیقات جاری ہیں تاہم وہ الزامات کی نوعیت پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔

متعلقہ عنوان :