حکومت نے نایاب پرندے ہوبارا بسٹرڈ‘ کے شکار کے لیے اجازت نامے جاری کر دیئے

قطری شہزادہ شیخ حماد بن جاسم بن جابر الثانی کو بھی خصوصی اجازت نا مہ جا ری ’ہوبارا بسٹرڈ معدومیت کے خطرے سے دوچار پرندوں کی فہرست میں شامل ہے، ذرا ئع

پیر 21 نومبر 2016 09:54

اسلا م آ با د(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21نومبر۔2016ء)وفاقی حکومت نے ہجرت کرکے آنے والے نایاب پرندے ’ہوبارا بسٹرڈ‘ کے شکار کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کردیے۔میڈیا رپو رٹ کے مطابق پنجاب میں شکار کے سیزن 17-2016 کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کیے گئے ہیں حالانکہ یہ پرندہ عالمی تحفظ کی فہرست میں شا مل ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو اجازت نامے جاری کیے گئے ان میں قطری شہزادہ شیخ حماد بن جاسم بن جابر الثانی بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ جب خصوصی اجازت نامہ قطری شہزادے کو جاری کیا گیا ہو۔واضح رہے کہ حال میں قطری شہزادے کا تذکرہ سپریم کورٹ میں ہونے والی پاناما گیٹ کیس کی سماعت کے دوران بھی ہوا جب حکومت کی جانب سے ان کا خط عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اپنے خط میں قطری شہزادے نے اپنے والد کے وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان کے ساتھ کاروباری مراسم اور ان لندن فلیٹس کے حوالے سے تفصیلات بتائی تھیں جو پاناما گیٹ کیس کی سماعت کا بنیادی نقطہ ہے۔

واضح رہے کہ ’ہوبارا بسٹرڈ‘متعدد بین الاقوامی کنونشنز اور سمجھوتوں کے تحت معدومیت کے خطرے سے دوچار پرندوں کی فہرست میں شامل ہے اور پاکستان ان کا دستخطی بھی ہے۔اس کے علاوہ ان پرندوں کے شکار پر جنگلی حیات کے تحفظ کے مقامی قانون کے تحت بھی پابندی ہے، پاکستانی شہریوں کو ان پرندوں کے شکار کی اجازت نہیں تاہم زیادہ تر عرب شکاری انہیں نشانہ بناتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق شہزادہ حماد کے شکار کے لیے جو علاقے مختص کیے گئے ہیں ان میں پنجاب کے ضلع بھکر اور جھنگ شامل ہیں اور انہیں 10 روز میں 100 پرندوں کا شکار کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔قطری سفارتخانے کو بھیجے جانے والے خط (ڈی سی پی ، پی اینڈ آئی) 17 /19/6/2016 ایلوکیشن میں کہا گیا کہ : ’اسلامہ جمہوریہ پاکستان کی وزارت خارجہ اس بات کا اظہار کرتے ہوئے اعزاز محسوس کررہی ہے کہ حکومت پاکستان نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ قطر کے سابق وزیر اعظم شہزادہ حماد بن جاسم بن جابر الثانی کو ہوبارا بسٹرڈ کے شکار کے سیزن 17-2016 کے لیے بھکر اور جھنگ کے اضلاع مختص کردیے جائیں‘۔

وزارت خارجہ کے خط کے ساتھ شکار کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کیے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ تین ماہ پر مشتمل شکار کا موسم یکم نومبر کو شروع ہوگا اور 31 جنوری 2017 کو ختم ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجازت نامے کی کاپیاں متعدد سرکاری افسران کو بھیجی گئی ہیں جن میں وائلڈ لائف کنزرویٹر امید خالد ، کلائمٹ چینج ڈویژن ، بلڈنگ نمبر 144، ایف 8 مرکز ، اسلام آباد بھی شامل ہیں تاکہ انہیں اس حوالے سے آگاہ کیا جاسکے اور وہ ضروری اقدامات کرسکیں