ملائیشیا: ہاٹ ڈاگ کا نام تبدیل کریں ورنہ حلال اشیا کا لائسنس منسوخ

اسلام میں کتوں کو نجس مانا جاتا ہے اور ایسے ناموں کو حلال کی تصدیق سے نہیں جوڑا جا سکتا، محکمہ مذہبی امور

اتوار 20 نومبر 2016 08:12

کوالالمپور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20نومبر۔2016ء )ملیشیا میں ہاٹ ڈاگ فروخت کرنے والے دکانداروں سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ حلال غذائی اشیا کے لیے ان کا سرٹیفیکٹ منسوخ نہ کیا جائے تو وہ ہاٹ ڈاگ کا نام فوری طور پر تبدیل کر لیں۔اسلامی امور سے متعلق ایک مذہبی محمکے 'ملیشیئن اسلامک ڈیویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ' کا کہنا ہے کہ بہت سے مسلم سیاحوں کی شکایات کے بعد نام تبدیل کرنے کا یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

محمکے کے ڈائیریکٹر سراج الدین سہیمی نے کہا کہ اس نام سے پریشانی ہوتی ہے۔ 'اسلام میں کتوں کو نجس مانا جاتا ہے اور ایسے ناموں کو حلال کی تصدیق سے نہیں جوڑا جا سکتا۔'مقامی میڈیا کے مطابق ملیشیا میں حلال غذائی اشیا کے اصول و ضوابط کے متعلق کہا گیا ہے کہ 'حلال کھانا یا کسی دیگر حلال چز کا نام کسی حرام چیز یا اس کی مترادف مصنوعات جیسے ہیم، بیئر، رم اور دیگر ایسی چیزوں کے نام پر اس لیے نہیں رکھا جا سکتا کیونکہ اس سے کنفیوڑن پیدا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

'ملیشیا ایک مسلم اکثریتی آبادی والا ملک ہے جہاں معتدل اسلام پر عمل ہوتا آ ہے۔ تاہم اب قدامت پسندی کا رجحان بھی بڑھنے لگا ہے۔لیکن ملک کے وزیر ثقافت مزاری عزیز نے مذہبی امور کے محکمے کے اس فیصلے پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے احمقانہ اور قدامت پرستانہ تعبیر کیا۔اان کا کہنا تھا کہ 'ہاٹ ڈاگ تو ہاٹ ڈاگ ہی ہوتا ہے۔ مالے میں بھی اسے اسی نام سے جانا جاتا ہے اور یہ اسی نام سے برسوں سے یہاں ہے۔ میں خود ایک مسلمان ہوں لیکن مجھے تو اس سے کوئی تکلیف نہیں ہوتی ہے۔'ان کا کہنا تھا: 'یہ لفظ انگریزی زبان کا ہے۔ مہربانی کر کے ہمیں قدامت پرست اور احمق لگنے سے محفوظ رکھیں۔

متعلقہ عنوان :