نئی امریکی قیادت کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہیں،سرتاج عزیز

ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی مہم کے دوران پاکستان بھارت کے درمیان ثالثی کے حوالے سے دئیے گئے بیان کی یاد دہانی کرائی جائے گی تحریک انصاف کا ترکی کے صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کا بائیکاٹ کرنا افسوسناک ہے،میڈیاسے گفتگو

بدھ 16 نومبر 2016 11:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16نومبر۔2016ء)وزیراعظم کے خارجہ امور کے مشیرسرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان نئی امریکی قیادت کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے انتخابی مہم کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے حوالے سے دئیے گئے بیان کی یاد دہانی کرائی جائے گی۔ترکی کے صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے تحریک انصاف کی جانب سے بائیکاٹ کرنا افسوسناک عمل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز فاٹا اصلاحات کے حوالے سے منعقد سیمینار کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان مثالی تعلقات ہیں اس وجہ سے ترکی کے صدر اردگان پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ترکی کے صدر پاکستان میں مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلاجواز فائرنگ اور شیلنگ سے بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج دشمن کو بھرپور جواب دینے کیلئے ہروقت تیار ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے بھارتی اشتعال انگیزی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ تشکیل دینا ان کا حق ہے جبکہ ان کی جانب سے بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کیلئے کردار ادا کرنے کا پاکستان خیرمقدم کر چکا ہے اور پاکستان کی جانب سے انہیں اس بیان کی یاددہانی کرائی جائے گی،پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔

سرتاج عزیز جو کہ فاٹا اصلاحات کمیٹی کے چےئرمین بھی ہیں انہوں نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات سے فاٹا کے عوام کو بہتر وسائل حاصل ہوسکیں گے اور ان کے مسائل کا حل بھی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ رواج ایکٹ ایف بی آر کے قوانین کی جگہ سے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فاٹا میں مقامی نظام کے ذریعہ30فیصد فنڈ خرچ کئے جائیں گے جبکہ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ سے 3فیصد رقم علاقہ کی بہتری کیلئے استعمال کی جائے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریاستی اور سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دہشتگردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں118 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اور60ہزار سے زائد شہریوں اور افواج نے جانوں کی قربانیاں پیش کریں۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کے متاثرین کو عزت و احترام کے ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں بھیجا جارہا ہے