سی پیک کی وجہ سے بلوچستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے ،6روز قبل خود کش حملوں سے متعلق الرٹ جاری کیا تھا،ثناء اللہ زہری

دہشت گردی میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرارنہیں دیا جاسکتا درگاہ شاہ نورانی کے زائرین کو نشانہ بنانے والے درندہ صفت دہشت گرد تھے،شاہ نورانی مزار کو اب اوقاف کی نگرانی میں دیں گے اور سیکیورٹی کے مناسب انتظامات بھی کریں گے،وزیر اعلی کی شاہ نورانی دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے دوران میڈیا سے بات چیت

پیر 14 نومبر 2016 11:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14نومبر۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک )کی وجہ سے بلوچستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے ،6روز قبل خود کش حملوں سے متعلق الرٹ جاری کیا تھا، دہشت گردی میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرارنہیں دیا جاسکتا،درگاہ شاہ نورانی کے زائرین کو نشانہ بنانے والے درندہ صفت دہشت گرد تھے،شاہ نورانی مزار کو اب اوقاف کی نگرانی میں دیں گے اور سیکیورٹی کے مناسب انتظامات بھی کریں گے۔

یہ بات انہوں نے اتوار کے روز یہاں شاہ نورانی دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اور وزیرصحت سندھ ڈاکٹر سکندر میندھروبھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان نے شاہ نوارانی میں دھماکے میں جاں بحق ہونیوالوں کے لیے 10لاکھ روپے فی کس اور زخمیوں کے لیے معاوضہ 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، پڑوسی ممالک کے ساتھ طویل بارڈر سکیورٹی رسک ہے بے ضرر لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے بڑا علاقہ ہے، راستے دشوار گذار ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں پریشانی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہ نورانی مزار کو اب اوقاف کی نگرانی میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد درگاہ شاہ نورانی پر سیکورٹی اقدامات ہونگے اور چوکیاں بھی قائم کی جائیں گی۔

انہو ں نے کہا کہ خود کش حملہ آور کے اعضاء ملے ہیں،داعش نے ذمہ داری قبول کی ہے لیکن ہم تحقیقات کررہے ہیں کیونکہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ داعش کانام استعمال کرکے دھوکہ دیا جارہا ہو ۔انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے اسلام آباد پشاور اور دوسرے شہروں میں بھی ہوئے یہ کہنا کہ دہشت گردی صرف بلوچستان میں ہورہی ہے مناسب نہیں ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کو متاثر کرنے کے لئے بلوچستان کو دہشت گرد عناصر نے نشانے پر رکھا ہو اہے تاہم دہشتگردوں کیخلاف جنگ جاری رہے گی، آپریشن ضرب عضب سے پہلے پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا لیکن اب دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خود کش حملے نیٹو فوج نہیں روک سکی ہم تو کوشش کررہے ہیں، 6روز قبل خود کش حملوں سے متعلق الرٹ جاری کر دیا تھا ۔ وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ شہید وں کے لیے دس دس لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے معاوضہ پانچ لاکھ بلوچستان حکومت معاوضہ دے گی

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :