پرائیوٹ سیکٹر اٹھا نوے فیصد لوگوں کو روزگار دیتا ہے ، خورشید شاہ

موجودہ حکومت پرائیوٹ سیکٹرکی حوصلہ افزائی کرنے میں ناکام رہی ہے میری دو بیگمات ہیں ، ایک دن پوچھا بیوٹیشن کا کتنا خرچا آتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ پانچ ہزار روپے تو میں نے کہا کہ یہ کام میں کرلیتا ہوں، آج کے دور میں جس کو بیو ٹیشن کا کام آتاہے تو اس کی سات پشتیں مزے میں آجا تی ہیں ، تقریب سے خطاب

اتوار 13 نومبر 2016 12:46

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13نومبر۔2016ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں پرائیوٹ سیکٹر اٹھا نوے فیصد لوگوں کو روزگار دیتا ہے مگر موجودہ حکومت پرائیوٹ سیکٹرکی حوصلہ افزائی کرنے میں ناکام رہی ہے حکومت تو صرف دو فیصد لوگوں کو ہی روزگار دے سکتی ہے اس سے زیا دہ کو نہیں حالانکہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا بھی حکومت کا کام ہوتا ہے مگر افسوس ہے کہ اس ذمہ داری کو محسوس ہی نہیں کیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کے فروغ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے خورشید شاہ نے مزید کہا کہ اس وقتل ملک کا بنیا دی مسئلہ بڑھتی ہو ئی آبادی ہے مگر افسوس ہے کہ اس اہم مسئلے کی طرف توجہ نہیں دی جا رہی ہے یہاں پر ہو کوئی کامرس اور سائنس پڑھنا چاہتا ہے مگر کوئی ٹیکنیکل ایجوکیشن کی طرف نہیں جا تا ہے حالانکہ ہنر مند افراد ہمارے ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ہم اپنا آدھابجٹ صرف کا سمیٹکس پر ہی خرچ کر دیتے ہیں یہ ہنر مندی ہی ہے کہ ہم اپنے ناخن کٹوانے کیلئے بیو ٹیشن کے پاس جا تے ہیں میری دو بیگمات ہیں جن سے ایک دن پوچھا کہ بیوٹیشن کا کتنا خرچا آتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ پانچ ہزار روپے تو میں نے کہا کہ یہ کام میں کرلیتا ہوں ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جس کو بیو ٹیشن کا کام آتاہے تو اس کی سات پشتیں مزے میں آجا تی ہیں ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو حکومت آتی ہے اپنی مدت پو ری کرکے چلی جا تی ہے حکمرانوں کی کیا ذمہ داریاں ہو تی ہیں کسی کو کوئی احساس نہیں ہے کوئی اپنی ڈیوٹی سمجھنے کو تیار ہی نہیں ہے ہر حکومت آتی ہے تو صرف اپنے نعرے لگاتی ہے ۔