اسلام آباد، عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کا اعلی سطحی اجلاس

پانامہ لیکس پر حکومتی موٴقف میں واضح تبدیلی ،جھوٹی خبر کی متنازعہ تحقیقات اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا ن لیگ اور درباریوں کا آف شور کمپنیوں کی ملکیت پر اپنے پہلے موٴقف سے پھر جانا حواس باختگی کی علامت ہے، پانامہ سے جان چھڑوانے کیلئے میڈیا میں جھوٹ بو لتے اور عدالت سے وقت ما نگتے ہیں ذاتی خدمت گزاروں سے نیوز گیٹ جیسے حساس معاملے کی تحقیق پوری قوم مسترد کر چکی ہے،یہ نہیں ہوسکتا وزیراعظم کے آنگن سے ریاستی اداروں پر سنگ باری کی جائے اور قوم چپ چاپ تماشا دیکھے،تحریک انصاف اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر اور جنگ بندی لکیر پر بھارتی توپخانے کی شرانگیزیوں کی شدید مذمت، حریت قائدین کی فوری رہائی کا بھرپور مطالبہ

ہفتہ 12 نومبر 2016 11:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2016ء)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز بنی گالہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس میں وزیر اعظم کے بچوں کی آف شور کمپنیوں کی ملکیت کے حوالے سے حکومتی موٴقف میں واضح تبدیلی پر تفصیلی غور کیا گیا ۔مرکزی میڈ یا ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کہا گیا ہے کہ نون لیگ اور درباریوں کا آف شور کمپنیوں کی ملکیت پر اپنے پہلے موٴقف سے پھر جانا حواس باختگی کی علامت ہے ،وزیر اعظم کے حواریوں کے پاس انکی لوٹ مار کے دفاع میں مزید کہنے کیلئے کچھ نہیں،نون لیگ میڈیا میں جو بات کہتی ہے عدالت میں اس کے ذکر تک سے ڈرتی ہے ۔

اجلاس میں مزید کہا گیا ہے کہ نون لیگ پانامہ سے جان چھڑوانے کیلئے میڈیا میں جھوٹ بولتی ہے اور عدالت سے وقت مانگتی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم اور انکے خاندان کے پاس مناسب جواب ہوتا تو عدالت میں پہنچتے ہی سب سوالوں کے جواب دے دیتے۔پہلے کیطرح اگلی تاریخ سماعت پر بھی جواب نہ دیے تو قوم ساری کہانی سمجھ جائے گی ۔بیان کے مطابق اجلاس میں افواج پاکستان کی بدنامی کیلئے لگوائی گئی جھوٹی خبر کی متنازعہ تحقیقات کی کوششوں پر بھی غور کیا گیا اور کہا گیا کہ ذاتی خدمت گزاروں سے نیوز گیٹ جیسے حساس معاملے کی تحقیق پوری قوم مسترد کر چکی ہے،پانامہ کیطرح نیوز گیٹ میں بھی شریف خاندان کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ وزیراعظم کے آنگن سے ریاستی اداروں پر سنگ باری کی جائے اور قوم چپ چاپ تماشا دیکھے۔پانامہ لیکس کیطرح نیوز گیٹ پر بھی مٹی پاوٴ مہم نہیں چلنے دیں گے۔علاوہ ازیں اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر اور جنگ بندی لکیر پر بھارتی توپخانے کی شرانگیزیوں کی شدید مذمت کی گئی اور حریت قائدین کی فوری رہائی کا بھرپور مطالبہ کیا گیا ہے ۔