کراچی پولیس نے امجد صابری سمیت 9ہائی پروفائل کیس حل کرلیے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ

شہرکے حالات خراب ہونے پرکچھ گرفتاریاں کی گئیں کسی مخصوص کمیونٹی کے خلاف نہیں کارروائی ہورہی ، انتشارپیداکرنے والوں کے خلاف کی جارہی ہیں دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے ہرحدتک جائیں گے ،فیصل رضا عابدی سے بغیر لائسنس اسلحہ ملا ، علامہ مرزا یوسف حسین کے خلاف پہلے سے مقدمات تھے جن میں انہوں نے ضمانت بھی نہیں لی تھی،مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس

منگل 8 نومبر 2016 11:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2016ء)وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہاہے کہ شہرکے حالات خراب ہونے پرکچھ گرفتاریاں کی گئیں ، پولیس نے امجد صابری کے قتل سمیت 9ہائی پروفائل کیس حل کرلیے ہیں ،اس حوالے سے سی ٹی ڈی کے سربراہ راجاعمرخطاب نے لیاقت آباد سے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے،جبکہ 28کیسز کا سراغ لگالیا گیا ہے۔ پیر سینٹرل پولیس آفس میں امن و امان سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید بتایا کہ لیاقت آباد کے علاقے سے گرفتار ہونے والے دونوں افراد میں سے ایک اسحاق عرف بوبی اور دوسرا عاصم عرف کیپری ہے، دونوں افراد کو ہتھیاروں کی بڑی تعدادکے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے،دو ملزمان 9بڑے واقعات سمیت 28واقعات میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے بتایا کہ دونوں ملزمان 30اکتوبر2016ء کو ناظم آباد میں خواتین کی مجلس پر فائرنگ میں ملوث ہیں، جبکہ صدر پارکنگ پلازا میں دو آرمی اہلکاروں کے قتل میں بھی اس گینگ کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ امجد صابری کے قتل اور 21 مئی 2016 ء کو عائشہ منزل پر دو ٹریفک کانسٹیبلز کی شہادت میں یہ دونوں ملزمان ملوث ہیں،جن کاتعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ ان کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہا کہ اپریل 2016ء کو اورنگی ٹاؤن میں پولیو رضا کاروں کی سیکیورٹی پر مامور 7پولیس اہلکاروں کی شہادت،یکم دسمبر 2015ء کو ٹریفک پولیس کے 2جوانوں کی تبت سینٹر پر شہادت، 20 نومبر 2015 ء کو رینجرز کے چارجوانوں کی شہادت، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ امیر حیدر کی 29 اگست 2015ء کو شہادت میں بھی یہی دو ملزمان ملوث ہیں،جن کے قبضے سے تین ایس ایم جیز، 27 پستول، پولیس سے چھینی گئی ایم پی فائیو برآمد ہوئی ہیں۔

مراد علی شاہ نے مزید بتایا کہ سب کو بتانا چاہتاہوں کہ کسی مخصوص کمیونٹی کے خلاف کارروائی نہیں ہورہی ،دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہورہی ہے،کارروائیاں انتشارپیداکرنے والوں کے خلاف کی جارہی ہیں،دہشت گردوں کوختم کرنے کے لئے ہرحدتک جائیں گے ۔جہاں جہاں شک و شبہ ہے وہاں وہاں لوگوں کو حراست میں لے رہے ہیں اور کلیئر افراد کو فوری چھوڑا بھی جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ شہری حکومت سے تعاون کریں،دہشت گردی کے خلاف ہمیں وفاقی حکومت کی بھی مدد حاصل ہے، کارروائی میں شریک پولیس اہلکاروں کو انعام ملے گا، شاباشی بھی ملے گی،تفتیش کرنے والے پولیس اہلکارگذشتہ 24 گھنٹوں سے جاگ کرٹھوس شواہدپر کام کررہے تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ فیصل رضا عابدی سے بغیر لائسنس اسلحہ ملا ہے، علامہ مرزا یوسف حسین کے خلاف پہلے سے مقدمات تھے جن میں انہوں نے ضمانت بھی نہیں لی تھی