کراچی، شہر قائد میں یومیہ 98 موبائل چھیننے کی وارداتیں ہوتی ہیں

اسٹریٹ کرائم کی ہزاروں وارداتیں اپنے عروج پر رہیں رواں سال اب تک29ہزار536 شہری موبائل فون سے محروم ہوچکے ہیں،رپورٹ

پیر 7 نومبر 2016 12:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7نومبر۔2016ء)شہر قائد میں رواں سال اب تک29ہزار536 شہری موبائل فون سے محروم ہوچکے ہیں، جس کے مطابق شہر میں یومیہ 98 موبائل چھیننے کی وارداتیں ہوتی ہیں، اس حوالے سے گلشن اقبال کا علاقہ اسٹریٹ کرائم میں سب سے نمایاں ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی نہ آسکی، بے شمار شہری روزانہ اپنے موبائل فون نقدی اور قیمتی اشیاء سے محروم ہوجاتے ہیں۔

شہر قائد میں رواں سال بھی اسٹریٹ کرائم کی ہزاروں وارداتیں اپنے عروج پر رہیں۔اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتیوں کی وارداتوں میں ایک بارپھرتشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، کراچی میں جاری رینجرزآپریشن اور پولیس کے کومبنگ آپریشن کے باوجود اسٹریٹ کرائمز کا جن بے قابو ہوتا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس ان وارداتوں کی روک تھام میں ناکام نظر آتی ہے، عوام شہر میں دندناتے ہوئے جرائم پیشہ افراد سے خوف ہراس میں مبتلا اور سخت پریشان ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال29 ہزار536 موبائل چھینے گئے، گلشن اقبال کا علاقہ جرائم پیشہ افراد کا من پسند رہا جہاں سب سے زیادہ4881 شہری موبائل فون سے محروم ہوئے۔اعداد وشمار کے مطابق شہر میں یومیہ 98 موبائل فون چھینے یا چوری کیے جاتے ہیں۔جمشید ٹاوٴن میں2957نارتھ ناظم آباد میں2116،کلفٹن میں2029 اور شاہ فیصل میں2026موبائل فون چھینے گئے۔

جنوری میں3ہزار138، فروی میں2917موبائل فون چھینے گئے، مارچ میں2882، اپریل میں2839 شہری موبائل فون سے محروم کردیے گئے۔ مئی میں3072، جون میں2819، جبکہ جولائی میں 3034 موبائل فون چھینے گئے۔ رپورٹ کے مطابق اگست میں 3210، ستمبرمیں 3006 اور اکتوبرمیں2819 شہری موبائل فون سے محروم ہوئے۔شہرکی شاہراہوں ،رہائشی علاقوں اور مسافر بسوں میں بھی لوٹ مار کی وارداتوں کی بھرمار رہی۔ پولیس کی جانب سے تاحال اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے جارہے۔پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان کی طرح بہت جلد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر بھی قابو پا لیا جائے گا

متعلقہ عنوان :