پرویز خٹک کو اپنے حلقے میں فاتحہ کے موقع پر عوام کی شدید تنقید کا سامنا

وزیراعلیٰ ناراض ہو کر لوگوں سے ملے بغیر موٹر وے کے ذریعے اسلام آباد روانہ ہو گئے

اتوار 6 نومبر 2016 13:52

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2016ء) وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کو اپنے حلقے میں فاتحہ کے موقع پر عوام کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کے ہمراہ اپنے حلقے مصری بانڈہ میں تین روز قبل حادثہ میں جاں بحق ہو جانے والے 19 افراد کے لواحقین سے ان کے پیاروں کی فاتحہ خوانی کے لیے گئے تو مقامی شخص مولوی مبارک نے وزیراعلیٰ کے سامنے مجمع میں کھڑے ہو کر تنقید کی کہ حادثہ کو 3روز گزر گئے اب آپ نے خبر لی، یہاں ہر گھر سے جنازے اٹھے، وزیراعلیٰ نے جواب دیا کہ میں نے ادارے قائم کئے ہیں وہ کام کر رہے ہیں ہسپتال میں ہر کسی کو مفت علاج کی سہولت فرہام ہے جس پر متاثرہ افراد نے بتایا کہ ی ڈھوکہ ہے ڈسپیرین کی گولی تک نہیں ملتی، اس موقع پر مقامی شخص باز محمد نے کہا کہ پرویز خٹک کو میں سراہتا ہوں جس پر انکے ساتھ بیھٹے ہوئے صوبائی وزیر میاں جمشید الدین چپ نہ رہ سکے، اور کہا کہ یہ کریڈٹ میرا ہے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو یہاں میں لایا ہوں، مجمع میں بیٹھے ہوئے اے این پی کے سابق ایم پی اے پرویز احمد نے کہا کہ یہ فاتحہ خوانی کی جگہ ہے جلسہ گاہ نہیں چپ ہو جائیں، دوسرے حجرے میں بھی وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو اسی طرح کا تنقید کا سامنا کرنا پڑا، مقامی وکیل امانت شاہ ایڈووکیٹ کھڑے ہوگئے اور کہا کہ وزیراعلیٰ اور ان کا کوئی وزیر ابھی تک نہیں پہنچا اور نہ ہی کوئی امدادی پیکیج دیا گیا ہے اس موقع پر ایم یان ای سراج خان لوگوں کو چپ کراتے رہیں، وزیراعلی پرویز خٹکٰ نے تنقید کرنے والوں کو جواب دیا کہ وزیراعلیٰ کے سات اسطرح کا سلوک مناسب نہیں احترام کے دائرے میں رہے کر تنقید کرین وزیراعلیٰ ناراض ہو کر لوگوں سے ملے بغیر موٹر وے کے ذریعے اسلام آباد روانہ ہو گئے

متعلقہ عنوان :