کسی بھی پارلیمنٹرین کے خلاف تحقیقات پارلیمنٹ کی سطح پر ہونی چاہیے ،چیئرمین سینیٹ

جس طرح دیگر اداروں کے افسران کے خلاف تحقیقات وہی ادارے کرتے ہیں پرویز رشید چاہیں تو یہ معاملہ سینیٹ میں اٹھا سکتے ہیں،ایوان بالا ہر معاملے میں انکے ساتھ ہوگا، رضا ربانی نے سینیٹر پرویز رشید ایوان بالا آمد پر خوش آمدید کہا

ہفتہ 5 نومبر 2016 11:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2016ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ کسی بھی پارلیمنٹرین کے خلاف تحقیقات پارلیمنٹ کی سطح پر ہونی چاہیے جس طرح دیگر اداروں کے افسران کے خلاف تحقیقات وہی ادارے کرتے ہیں، ایوان بالہ ہر معاملے میں سینیٹر پرویز رشید کے ساتھ ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹر پرویز رشید کے ایوان بالا آمد کے موقع پر انہیں خوش آمدید کہتے ہوئے کیا، انہوں نے سینیٹر پرویز رشید کا ایوان میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بطور وزیر اطلاعات اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائی ہیں، انہوں نے کہا کہ وزارت آنی جانی چیز ہے جو ایشوز وفاقی وزیر اطلاعات کے حوالے سے سامنے آئے تھے اس کے بارے میں کئی بار ان سے فون پر رابطے کی کوشش کی مگر بدقسمتی سے رابطہ نہ ہو سکا جس کے بعد ان کے گھر پر یہ پیغام پہنچایا گیا جس کا مقصد یہ تھا کہ سینیٹ آف پاکستان آپ کے ساتھ ہے، انہوں نے کہا کہ اخبارات کے ذریعے سرل لیکس کے بارے میں تحقیقاتی کمیٹی قائم ہونے کے بارے میں سنا ہے کسی بھی سرکاری افسر یا اہلکار کے خلاف تحقیقات کیلئے جو طریقہ کار طے ہے اس کے مطابق مذکورہ افسر کے بارے میں تحقیقات اس کا اداراہ ہی کرتا ہے اس طرح ججز صاحبان کے خلاف تحقیقات بھی آرٹیکل209کے تحت ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ سینیٹرز کے خلاف تحقیقات کیلئے سینیٹ کی کمیٹی بنائی گئی ہے جو اس معاملے کی تحقیقات کر سکتی ہے اگر سینیٹر پرویز رشید چاہیں تو یہ معاملہ سینیٹ میں اٹھا سکتے ہیں۔