پرویزخٹک جب بھی وزیراعلیٰ کے طور پر آئیں گے مکمل پروٹو کول دیں گے ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان

وزیر اعلیٰ کے پی کے انتشار پھیلانے آئیں گے تو پتھر گڑھ والا حشر ہوگا ،سکیورٹی اداروں کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے ،خطاب دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے انتظامیہ سے درخواست کی گئی تھی ، شرائط پر عمل کر نے کی یقین دہانی پر اجازت دی گئی

جمعہ 4 نومبر 2016 11:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2016ء)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پرویزخٹک جب بھی وزیراعلیٰ کے طور پر آئیں گے مکمل پروٹو کول دیں گے ٬ْ اگر انتشار پھیلانے آئیں گے تو پتھر گڑھ والا حشر ہوگا ٬ْسکیورٹی اداروں کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے ٬ْ جمعرات کو پولیس لائن اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پرویز خٹک صاحب سمیت ہر سیاسی لیڈر کو خوش آمدید کہتے ہیں ہم نے ساڑھے تین سال کسی دھرنی یا جلسی میں بھی رکاوٹ نہیں ڈالی٬ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے 40 سال پرانی دوستی ہے تاہم کل جلسے میں جو اعتراضات کیے اس پر افسوس ہے٬ ہم ملک میں امن چاہتے ہیں انتشار نہیں٬ لیکن وہ اپنے ساتھ مسلح گارڈز کو لائے تھے٬ پرویزخٹک جب بھی وزیراعلیٰ کے طور پر آئیں گے انہیں مکمل پروٹو کول دیں گے لیکن اگر انتشار پھیلانے آئیں گے تو ان کا حشر پتھر گڑھ والا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پرویز خٹک دوبارہ اسلام آباد آتے ہیں تو انہیں شہباز شریف سے بڑھ کر پروٹول دیں گے٬ لیکن اگر شر پھیلانے اسلام آباد آئیں گے تو سختی سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ساڑھے تین سال میں کسی چھوٹے جلسے میں بھی رکاوٹ نہیں ڈالی۔ انہوں نے پرویز خٹک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی صرف پاکستان کی فورس ہے یہ نہ خیبر پختونخوا ٬ نہ پنجاب اور نہ سندھ کی ہے لہذا سیکیورٹی اداروں کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔

چوہدری نثار علی خان نے سیکیورٹی انتظامات پر پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ حق پر تھے٬ آپ کسی کو پکڑنے٬ کسی کو گرفتار کرنے یا پکڑنے کیلئے نہیں نکلے تھے اور ہم نے بدھ کو اس بات کو بھی ثابت کردیا٬ جب کے پی کے سے جلوس آیا تو ہم نے سیکیورٹی دی تاہم پولیس کی جانب سے قانون کی عملداری اور فرائض کی بہترین انجام دہی پر نہ صرف تہہ دل سے شکرگزار ہوں بلکہ انہیں مبارکباد بھی پیش کرتا ہوں۔

انہوںنے کہاکہ ملک میں 10 سال بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے قانون کی عملداری کو یقینی بنایا لہذا اب کوئی بھی باہر نکل کر اپنی رائے حکومت پر نہیں تھوپ سکتا۔وزیرداخلہ نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ کسی کی جیت یا ہار نہیں لیکن عمران خان نے دھرنا ختم کر کے اچھا فیصلہ کیابحیثیت وزیرداخلہ مجھے پولیس کے مسائل معلوم ہیں جب کہ عوام نہیں جانتے کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز کس ماحول میں کام کرتے ہیں۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دفعہ 144 کے باوجود دفاع پاکستان کونسل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کے اجازت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے انتظامیہ سے درخواست کی گئی تھی ٬ْ کونسل نے انتظامیہ کی اجازت اور شرائط کے مطابق ہی جلسہ کیا۔انہوںنے کہاکہ انتظامیہ جب دفعہ 144 کی ضرورت محسوس کرتی ہے٬ تب ہی عائد کرتی ہے٬ اسے مکمل یا جزوی طور پر اٹھایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے جلسے کی درخواست دی گئی تھی جس کے بعد انتظامیہ نے کونسل کو پابند کیا کن لوگوں کو بلایا جاسکتا ہے اور کن کو نہیں٬ اس کے بعد کونسل نے ان شرائط کے مطابق ہی جلسے کا انعقاد کیا۔چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ اس کونسل کی ابتدا پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئی تھی ٬ْ اس میں کئی سیاسی جماعتیں شامل ہیں٬ ہر چیز کو غلط رنگ دینا درست نہیں۔وزیرداخلہ چوہدری نثار نے خطاب میں پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ریاست میں رٹ کے قیام کے لیے پولیس مبارکباد کی مستحق ہے٬راولپنڈی٬ اسلام آباد اور پنجاب کی انتظامیہ کا بھی صورتحال کنٹرول رکھنے میں بڑا کردار رہا٬ اچھی پالیسی تشکیل دی٬ انہیں سلام پیش کرتا ہوں