کراچی ٹرین حادثہ،وزیر ریلوے کا جاں بحق افراد کے ورثاء کیلئے 15 لاکھ ،زخمیوں کیلئے ساڑھے 3 لاکھ فی کس امداد کا اعلان

ریلوے کے ہر مسافر کی پوسٹل لائف انشورنس ہوتی ہے جس کے تحت جاں بحق افراد کے ورثاء کو فی کس 15 ہزار اور زخمیوں کو ساڑھے 3 ہزار روپے امداد دی جائے گ جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں حکومت برابر کی شریک ہے، حادثے کی تحقیقات کے بعد حقائق عوام کے سامنے لائیں گے،ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ، سعد رفیق کی جناح اسپتال میں ٹرین حادثے کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت

جمعہ 4 نومبر 2016 11:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2016ء)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لانڈھی ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کے لئے فی کس 15 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کیلئے فی کس ساڑھے 3 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ ریلوے کے ہر مسافر کی پوسٹل لائف انشورنس ہوتی ہے جس کے تحت جاں بحق افراد کے ورثاء کو فی کس 15 ہزار اور زخمیوں کو ساڑھے 3 ہزار روپے امداد دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو جناح اسپتال میں ٹرین حادثے کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں حکومت برابر کی شریک ہے۔ حادثے کی تحقیقات کے بعد حقائق عوام کے سامنے لائیں گے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ہم متوفیان کے اہل ِخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ کچھ غیر ذمہ داراہلکاران کی غفلت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور محکمہ کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین کا ڈرائیور 8 سال سے کام کررہا ہے۔ وہ تجربہ کار ڈرائیور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ہر مسافر کی پوسٹل لائف انشورنس ہوتی ہے۔

مسافروں کا مکمل ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔ کمیٹی بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ بات درست ہے کہ ڈرائیورز کی کمی ہے۔ ریلوے میں بھرتیاں کی جارہی ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے نے حادثہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ریڈ سگنل پر رکنے کی بجائے ذکریا ایکسپریس کے ڈرائیور نے پہلے سے کھڑی فرید ایکسپریس کو ہٹ کیااور ڈرائیور و اسسٹنٹ ڈرائیور ابھی تک لاپتہ ہیں، ڈرائیور تجربہ کار تھا تویلو اور ریڈ سگنل کیوں نظر انداز کیے گئے، جلد معلوم ہوجائے گا۔

مزید براں حادثہ کی ابتدائی تحقیقات 72گھنٹے اور تفصیلی 8یوم میں مکمل کر لی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ سانحہ کراچی ٹرین حادثہ سے شہر رنج و الم میں ڈوب گیا ہے اور انسانی جانوں کے ضیاع کی تلافی ممکن نہیں۔ متوفیان کے لواحقین کو پندرہ (15)لاکھ روپے اور زخمیوں کو ساڑھے تین لاکھ فی کس اداکئے جائیں گے اور ٹرین حادثہ کے ذمہ دار قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے۔ وفاقی وزیرنے مزید کہا کہ پچھلے حادثہ کے ذمہ دارتمام افراد معطل ہیں اور قانون کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضہ ختم کرایا جارہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کے بہتر علاج ومعالجے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک اور ٹرین حادثے کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔