حطار میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی گیس چوری پکڑی گئی

ایف آئی اے کا محکمہ سوئی گیس کے ساتھ مل کر الفضل کیمیکل ٹریڈرز فیکٹری پر چھاپہ،ایم این اے بابر نواز خان کی جانب سے حطار و شادی کے ممبران اور راجہ ایاز کی شکایات پر ایف آئی اے کو متعلقہ فیکٹری کی گیس چوری کے خلاف کاروائی کی درخواست

بدھ 2 نومبر 2016 10:58

حطار(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2نومبر۔2016ء)حطار میں ایف آئی اے کی ٹیم کا چھاپہ خیبر وولن مل میں الفضل کیمیکل ٹریڈرز کے نام سے چلنے والی فیکٹری میں گیس چوری کا پاکستان کی تاریخ میں بڑی چوریوں میں سے ایک چوری. 8 انچ قطر گیس پائپ لائن سے 2 انچ اور شادی حطار گاوں کی لائن سے 2 غیر قانونی کنکشن ،2،2 انچ کے پکڑے گئے۔ ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نعیم خان، انسپکٹر یاسر عرفات اور ایس ایچ او ایف آئی اے خالد سلیم مروت اے ایس آئی حسن ملک ہمراہ اپنی ٹیم اور محکمہ سوئی گیس سید احسن الیاس انجینیئر ڈسٹربیوشن اورر جلال خان انجینئرنگ میٹرنگ بمعہ گیس عملہ کے ہمراہ الفضل کیمکل ٹریڈرز پر چھاپہ مارا گیا۔

ایک شخص فضل واحد نامی گرفتار کیا گیا جبکہ باقی انتظامیہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔

(جاری ہے)

گیس چوری کی یہ خبر علاقہ میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس سے اہل علاقہ میں روڈ پر جمع ہوگئے. اہلیان شادی حطار کا کہنا تھا گیس پریشر اکثر ان دنوں کم ہوجاتا یا بالکل گیس بند ہو جاتی جسکی کی محکمہ سوئی بارہا شکایت کی گئی. ایف آئی اے ٹیم اور محکمہ سوئی گیس کی اس کاروائی پر علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

تفصیلات کے مطابق گذرشتہ روز دن 12 بجے ایف آئی اے اور سوئی گیس کے عملے نے خیبر وولن مل میں قائم الفضل کیمیکل ٹریڈرز میں پہنچے تو سیکیورٹی اہکار نے مین گیٹ بند کر دیا اور اندر آنے سے منع کر دیا اور بعد ازاں پولیس کے آنے پر انتطامیہ کے ساتھہ ہاتھا پائی ہوئی جس سے مرکزی ملزم مبینہ مالک ہاشم خان سکنہ پشاور فیکٹری کے عقبی دروازے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ایف آئی اے ٹیم نے اپنی کاروائی شروع کی تو اندر سے 20 فٹ گہری 100 فٹ لمبی سرنگ برامد ہوئی جو کہ مین حطار ہریپور روڈ کو انڈت گراوند کراس کر کے 2 ، 2 انچ کے 2 کنکشن غیر قانونی پکڑے گئے جبکہ 1 غیر قانونی کنکشن شادی گاوں کی لائن سے پکڑا گیا۔ اس موقع پر ویلج کونسل شادی کے نائب ناظم ملک ساجد ، کونسلر سید حبیب شاہ اور نوجوان کونسلر ملک وقار ، نائب ناظم ملک عبدالقیوم ، ملک عاصم ناظم ، شیخ اعجاز اور دیگر معززین علاقہ نے صحافیوں اور ایف آئی اے کے دپٹی دائریکٹر سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان چوروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے بے شک اس میں ہمارا کوئی بلدیاتی نمائندہ یا کوئی اور سیاسی شخصیت ہی ملوثکیوں نہ ہو تاکہ اور کوئی اس طرح کی کوئی گنہونی حرکت نہ کرے اور ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ ملکی وسائل ذائع ہونے سے بچایا جائے اور حطار اندسٹریل اسٹیٹ میں چلنے والی فیکٹریوں پر بھی کڑی نظر رکھی جائے اس فیکٹری انتطامیہ نے اہلیان شادی و حطار کے لوگوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔

جبکہ زیر زمین بنکر میں بھی چوری کی بجلی استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔بنکرز میں انرجی سیور لگے ہوئے تھے۔جبکہ کھدائی کے لئے ہیوئی مشینری ایکسویٹر منگوائی گئی۔20 کڑوڑ سے زائد کا محکمہ سوئی گیس کو نقصان دے چکے ہیں ان کا گیس کنکشن 2008 میں 2 کڑوڑ کے ڈیفالٹر ہونے پر منقطع کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :