ہم نے جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے جمہوریت کیلئے ہراول دستے اور جمہوریت کو پھلنے پھولنے دینے کیلئے قربانیوں سے بھی دریغ نہیں کیا ، فاروق ستار

جمہوریت کے فروغ ، جمہوری سیاسی عمل اور پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کے داعی ہیں ، پرامن احتجاجی سیاست کی حمایت کرتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ اس میں اخلاقی اقدار ، مکمل وقار اور ملکی مفادات کا بھرپور خیال رکھا جائے سیاست میں قدغن کا عمل نہیں ہونا چاہئے ، عارف علوی کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن یہ بھی ضرور کہیں گے سیاست دانوں کیلئے دہرا طرز عمل نہیں ہونا چاہئے ، ہمارے ساتھی بھی سیاسی کارکن ہیں انکے ساتھ بھی منصفانہ سلوک کرتے ہوئے انہیں فی الفور رہا کیا جائے ، پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 1 نومبر 2016 11:46

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1نومبر۔2016ء)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم نے جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے جمہوریت کیلئے ہراول دستے اور جمہوریت کو پھلنے پھولنے دینے کیلئے قربانیوں سے بھی دریغ نہیں کیا ۔ ہم جمہوریت کے فروغ ، جمہوری سیاسی عمل اور پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کے داعی ہیں ، ہم پرامن احتجاجی سیاست کی حمایت کرتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ اس میں اخلاقی اقدار ، مکمل وقار اور ملکی مفادات کا بھرپور خیال رکھا جائے ، سیاست میں قدغن کا عمل نہیں ہونا چاہئے ۔

عارف علوی کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن یہ بھی ضرور کہیں گے کہ سیاست دانوں کیلئے دہرا طرز عمل نہیں ہونا چاہئے ، ہمارے ساتھی بھی سیاسی کارکن ہیں ، وسیم اختر میئر کراچی ، کنور نوید جمیل ، شاہد پاشا ، قمر منصور ،گلفراز خان خٹک ، حق پرست رکن سندھ اسمبلی شیراز وحید ،اسی طرح ہمارے کارکنان بھی ہیں انکے ساتھ بھی منصفانہ سلوک کرتے ہوئے انہیں فی الفور رہا کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات ایم کیوا یم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن میں پولنگ ختم ہونے کے بعد پی آئی کالونی کے مقامی ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، اراکین رابطہ کمیٹی ، فیض احمد فیضی ، جاوید کاظمی ، مطیع الرحمان ، عبدالقادر خانزادہ ، عارف خان ایڈوکیٹ ، امین الحق ، فیصل سبزواری ، اور سینیٹر خوش بخت شجاعت بھی ان کے ہمراہ تھیں ۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستارنے کہا کہ آج رابطہ کمیٹی اور سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے انتخابات ہوئے ہیں جو ہمارے جمہوری ہونے کا بین ثبوت ہیں ۔ آج سندھ بھر سے ذمہ داران کے ووٹ ڈالے اور اپنے عہدیداروں کا انتخاب کیا ہے ۔ آج ہمیں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ہماری 23اگست کی پالیسی پر تمام کارکنان و ذمہ داران کا بھرپور اعتماد ہے اوروہ سب ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج دو ، تین اہم ایونٹ ہیں ، آج ہمارے 31اکتوبر کے شہداء کی برسی ہے ، 30برس گزر گئے آج 31ویں برسی کے دن ہم اپنے شہدیوں کے لئے قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کرچکے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے ، سہراب گوٹھ کراچی ، مارکیٹ چوک حیدرآباد پر ہمارے ساتھیوں کو بلاجواز فائرنگ کرکے شہید کیا گیا ، ہم نے انکے مشن پر کاربند رہنے کا عہد کرتے ہیں۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا کہ آج ہم اسلام آباد پر اپنا موقف دیتے ہوئے یہ ضرور کہیں گے کہ بنی گالہ کے اطراف پنجاب ، خیبرپختونخواہ کی سڑکوں پر جو ہورہا ہے وہ افسوسناک و تشویشناک ہے ، ہم یہ کہتے ہیں کہ اشتعال انگیزی کا سلسلہ بند ہونا چاہئے وفاق اور صوبے اور سیاسی کارکن ملک کے وقار کو مقدم رکھیں ، عدم تشدد کے قائل ہیں ، پرامن احتجاج ہو لیکن پرتشدد نہ ہو ، ہم وفاق سے اور صوبوں سے بھی موجودہ صورتحال پر مثبت کردار ادا کرنے کا کہتے ہیں ، تینوں فریق پی ٹی آئی ، پی ایم ایل این اور وفاقی حکومت ذمہ داریاں پوری کریں تو بگاڑ رک جائے گا ، اس وقت ملک بیرونی و اندرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے ، عدم استحکام والے اقدامات سے گریز کیا جائے ، ہوش مندی سے کام لیں ، فریقین مثبت کردار ادا کرتے ہوئے ہوش مندی سے کام لیں ، پرامن سیاسی احتجاج کریں ۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کراچی میں بدامنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع وسطی میں مجلس میں گھر پر حملہ اور ایک ہی گھر کے کئی افراد کی شہادت لمحہ فکریہ ہے ہم اسکی مذمت کرتے ہیں ، فرقہ وارانہ فسادات کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ کراچی کے پرامن کو خطرہ ہے ، نت نئے ناموں سے کالعدم جماعتیں محترک ہیں ان پر مکمل پابندی اور ان کے خلاف مکمل کریک ڈاوٴن ہونا چاہئے تاکہ دہشت گردی کے خطرات نہ منڈلاسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر من و عن اور اسکی روح کے مطابق عمل ہوناچاہئے ، وفاق کے ساتھ صوبہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ نیشنل ایکشن پلان ( NAP)پر عمل کرے ، دہشت گردی کے قلع قمع کرنے کیلئے مدارس ، دیگر اداروں پر بھی کڑی نگاہ رکھی جائے ۔ ہم نے ذمہ دارانہ سیاست کا بیڑا اٹھایا ہے ، بدامنی کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ، شہریوں کو اگر بچانا ہے تو بلدیاتی نمائندوں کو بھی امن و امان کے کاموں میں حصہ دار بنایا جائے، بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دیئے جائیں۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ TOR( ٹرم آف ریفرنس)کمیٹی میں اپنا کردار ادا کردیا تھا ، ہم تو کہتے ہیں کہ ایسا خود احتسابی نظام بناوٴ کہ عوام کو پتہ چلے کہ ہمارے ٹیکس چوری کرنیوالوں کو سزا ملے گی ، ملک سے پیسہ باہر نہیں جائے گا ۔ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے موثر کام ہونا چاہئے اسکی حمایت کرتے تھے کرتے ہیں ۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کروڑوں عوام کی تحریک ہے ، ہم نے 23اگست کو قدم اٹھاکر پاکستان کی سالمیت ، بقاء ، خوشحالی اور زندہ باد کی بات کردی اب ملک کیلئے ہر مثبت عمل بھی ادا کررہے ہیں ، ایم کیوایم پاکستان حقوق کی جدوجہد کی تحریک کیلئے ببانگ دہل کردار ادا کرتی رہیگی ۔