سعودی عرب ،فٹبال میچ کے دوران بم دھماکے کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ

ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ میچ کو کار بم دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی جا رہی تھی، آٹھ افراد گرفتار، پاکستانی بھی شامل ، حکام

منگل 1 نومبر 2016 11:57

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1نومبر۔2016ء)سعودی عرب کا کہنا ہے کہ مغربی شہر جدہ میں فٹبال کے ایک بین الاقوامی میچ کے دوران ممکنہ طور پر بم دھماکے کے منصوبے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال اکتوبر میں جدہ میں منعقد ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ میچ کو کار بم دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔سنہ 2018 کے ورلڈ کپ کا کوالیفائنگ میچ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کھیلا گیا تھا۔

حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ انھوں نے نام نہاد جنگجو تنظیم دولت اسلامیہ کی جانب سے سعودی سیکیورٹی اہلکاروں کو دارالحکومت ریاض میں نشانہ بنانے کے ایک اور منصوبے کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔حکام نے بتایا کہ اس سلسلے میں ’دہشت گردی کے دو سیلز‘ سے آٹھ مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے ان آٹھ افراد میں سعودی شہریوں کے علاوہ دو پاکستانی، ایک شامی اور ایک سوڈانی شہری شامل ہے۔

وزارتِ داخلہ نے صوبے قطیف اور دمام میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے سلسلے میں دیگر مطلوب افراد کی ایک فہرست بھی جاری کی ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ دو سال سے سعودی عرب دولت اسلامیہ کے جنگجووٴں کے حملوں کی زد میں رہا ہے۔جولائی میں ایک خود کش بمبار نے اسلام کے مقدس شہر مدینہ میں چار سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک اور پانچ دیگر افراد کو زخمی کر دیا تھا۔وزارت داخلہ کے مطابق جون کے مہینے میں ملک میں 26 دہشت گرد حملے ہوئے تھے۔ایک روز قبل سعودی عرب نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے مکہ مکرمہ کو میزائل سے نشانہ بنائے جانے کی ایک کوشش کو ناکام کر دیا ہے جبکہ حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف مکہ مکرمہ نہیں بلکہ جدہ شہر تھا۔