پنجاب اسمبلی نے بچوں کی ملازمت پر پابندی کے بل سمیت تین بلوں کی کثرت رائے سے منظوری دے دی

منگل 25 اکتوبر 2016 11:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اکتوبر۔2016ء) پنجاب اسمبلی نے بچوں کی ملازمت پر پابندی کے بل سمیت تین بلوں کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جبکہ ایک مسودہ قانون حلال ڈویلپمنٹ ایجنسی پنجاب 2016ء ایوان میں پیش کیا جسے سپیکر نے قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ موٹرگاڑیوں سے متعلق دو مسودہ قوانین میں اپوزیشن کی طرف سے ترامیم پیش کی گئی تھیں مگر رائے شماری کے وقت اپوزیشن ایوان میں موجود نہیں تھی۔

صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن نے موٹرگاڑیوں سے متعلق ایک مسودہ قانون جسے سٹینڈنگ کمیٹی برائے آبکاری و محصولات نے سفارش کی تھی منظوری کیلئے پیش کیا اور دوسرا مسودہ قانون جس کے سفارشی سٹینڈنگ کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ نے کی تھی۔ ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا۔ اپوزیشن کی طرف سے میاں محمود الرشید اور مونس الٰہی کی طرف سے ترامیم تھیں مگر ایوان میں اپوزیشن کے عدم موجودگی کی وجہ سے کثرت رائے سے بلوں کی منظوری دے دی گئی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس حسب روایت ایک گھنٹہ 20 منٹ تاخیر سے شروع ہوا اور وقفہ سوالات محکمہ داخلہ سے متعلق تھے۔ پارلیمانی سیکرٹری مہر اعجاز نے سوالات کے جواب دیئے۔ ارکان اسمبلی نگہت شیخ، ڈاکٹر نوشین حامد اور الیاس چنیوٹی ایوان میں موجود تھے۔ ان کے سوالوں کے جوابات ان کی ایوان آمد تک ملتوی کردیئے گئے جبکہ اشرف انصاری کے سوالات دیگر ارکان اسمبلی نے پوچھے جن کے پارلیمانی سیکرٹری نے غیرتسلی بخش جوابات دیئے اور ایوان میں قہقہے گونجتے رہے۔

احسن ریاض فتیانہ، ڈاکٹر وسیم اختر اور عائشہ جاوید کے جوالات پر پارلیمانی سیکرٹری نے جارحانہ انداز اپنائے رکھا اور اپنے جوابات کو درست تسلیم کرنے پر زور دیتے رہے۔ ضمنی سوالات اور پارلیمانی سیکرٹری کی طرف سے ذومعنی جوابات پر ایوان محظوظ ہوتا رہا۔ وقفہ سوالات ختم ہوتے ہی نماز مغرب کا وقفہ کردیا گیا۔ وقفے کے بعد رکن شیخ علاؤ الدین نے نقطہ اعتراض پر سپیکر کی توجہ دلائی کہ دریائے چناب میں پانی خشک ہو رہا ہے اور کسانوں کے بات کرنے کیلئے وقت مختص کیا جائے جس پر سپیکر نے آئندہ ایجنڈے میں محکمہ زراعت کو رکھنے کی ہدایت کردی۔

نقطہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈر نے توجہ دلائی کہ محکمہ داخلہ سے متعلق سوالات تھے مگر ایوان میں وزیر قانون اور ہوم سیکرٹری موجود نہیں تھے۔ یہ سب تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں ہیں حکومت اپنا رویہ درست کر اگر 2نومبر کو حالات خراب ہوئے تو ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

اس موقع پر اپوزیشن کی طرف سے گو نواز گو اور تلاشی دو کے نعرے گونجنے لگے اور جواب میں حکومتی ارکان نے رو عمران رو کے نعرے لگائے۔ ایوان میں نعروں کی گونج میں کارروائی جاری رہی۔ آزاد رکن احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کردی اور گنتی کی گئی تو کورم پورا تھا اس دوران اپوزیشن ایوان سے باہر چلی گئی ان کی عدم موجودگی میں سرکاری کارروائی کی گئی اور بلوں کی منظوری کے ساتھ ہی اجلاس غیرمعینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :