ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں گیس پائپ لائن منصوبے کی راہ میں اب بھی رکاوٹ ہیں،شاہد خاقان عباسی

منگل 25 اکتوبر 2016 11:46

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اکتوبر۔2016ء) وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی راہ میں اب بھی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ حکومت تیل و گیس کی تلاش کے منصوبوں کے لیے جلد ہی 30سے زائد نئے بلاکس کی نیلامی کرے گی جن کی سیکیوریٹی این او سیز کا انتظار کیا جارہا ہے ۔

یہ بات انہوں نے بلوچستان کے علاقے سوئی میں واقع سوئی گیس فیلڈ میں 3ارب روپے کی لاگت سے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے کمپریسر ری ویمپنگ پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت میں کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد کی وجہ سے آنے والے موسم سرما کے دوران پنجاب کے گھریلو صارفین کو ریلیف ملے گا اور گیس کی فراہمی کی صورتحال میں نمایاں بہتری واقع ہوگی موجودہ حکومت کے تین سال کے دوران ملک میں تیل و گیس کے 86نئے ذخائر بازیاب ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ملک میں توانائی کے بحران کا حل گیس کی دستیابی سے ہی ممکن ہے 2018تک ایل این جی کے مزید چار ٹرمینلز کی تعمیر سے ملک میں 3 بلین کیوبک فٹ گیس یومیہ کا اضافہ ہوگا جس سے توانائی کے بحران سے نمٹنے میں نمایاں مدد ملے گی ۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے دنیا بھر میں تیل و گیس کی تلاش کی سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم پاکستان میں ان سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے لیے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں گیس کی یومیہ طلب 8ارب کیوبک فٹ جبکہ رسد 4ارب کیوبک فٹ یومیہ ہے 10ماہ کے اندر دوسرا این جی ٹرمینل جبکہ 2018میں تیسرا ایل این جی ٹرمینل کام شروع کردے گا اس کے علاوہ بھی 3پرائمری ٹرمینل تعمیر کیے جائیں گے جن سے مجموعی طور پر 3ارب کیوبک فٹ گیس کا اضافہ ہوگا۔ پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی بات چیت کررہا ہے تاہم ایران پر اب بھی عالمی اقتصادی پابندیاں عائد ہیں جو اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

پاکستان روس، ملائیشیا، قطر، آذر بائیجان اور الجیریا سے بھی ایل این جی کی خریداری کے لیے بات چیت کررہا ہے آئندہ معاہدوں کے تحت مزید سستی ایل این جی درآمد کی جائیگی۔وفاقی وزیر نے منصوبے کی تکمیل پر پی پی ایل کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی پی ایل کی سرگرمیوں اور کامیابیوں سے پوری قوم مستفید ہوگی انہوں نے بتایا کہ پی پی ایل نے وفاقی اور بلوچستان حکومت کے ساتھ کیے گئے ایک معاہدے کے تحت آئندہ 10سال کے دوران بلوچستان میں تیل و گیس کی تلاش کے منصوبوں میں 20ارب روپے کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

وفاقی وزیر نے پی پی ایل انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ بلوچستان میں سماجی بہتری اور مقامی افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع مہیا کرے۔ سوئی کے علاقے میں پانی کی فراہمی کے منصوبے کے لیے بلوچستان حکومت کی معاونت کی جائے۔