سکولوں میں اسلامیات اساتذہ کی پوسٹ بحال نہ ہونے پر حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گے، سراج الحق

سرکاری دفاتر اور اداروں میں اردو رائج نہ کرنے کی صورت میں ہمارے وزرا حکومت چھوڑ دیں،ایوان صدر کے ایک سال کے خرچہ پر ملک کے تمام نوجوانوں کی شادیاں ہو سکتی ہیں۔عام آدمی کی صحت کے لیے سالانہ 111روپے مختص ہے اس سے دوگنی رقم مقتدر مافیا کے کتوں کے نہلانے پر خرچ ہوتی ہے،عوام اس نظام کو مزید برداشت نہ کریں ،اجتماع عام سے خطاب

پیر 24 اکتوبر 2016 10:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2016ء)جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اگر سرکاری سکولوں میں اسلامیات اساتذہ کی پوسٹ بحال نہ کی اور سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق اردہ کو سرکاری زبان کا درجہ نہ دیا تو جماعت اسلامی حکومت سے علیٰحدہ ہو جائے گی۔وہ اضاخیل میں اجتماع عام سے اختتامی خطاب کر رہے تھے۔

اختتامی سیشن میں اجتماع گاہ میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے پاکستان کو امریکہ کا اصطبل بنایا ہے۔انگریزوں سے جاگیریں اور خطاب لینے والوں نے قوم پر جمود طاری کر دیا ہے جماعت اسلامی اس جمود کو توڑے گی اور اضاخیل کے اجتماع میں اتنی بڑی تعداد مرد و خواتین کے اجتماع سے اس جمود کو توڑنے کا آغاز ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ہم ظلم کے اس نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں اور جو لوگ اس بغاوت میں حصہ نہیں لیتے وہ بھی اس جرم میں شریک ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ دو فی صدمافیا نے98فی صد عوام کو یر غمال بنایا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف نے کامیاب وزیر خزانہ قرار دیا ہے کہ انھوں نے اپنے بچوں کا بیک بیلنس بڑا دیا ہے اور ملک کو 19ارب ڈالر کا مقروض بنایا ہے،اور اب قوم کا ایک ایک بچہ ایک لاکھ چالیس ہزار روپے کا مقروض ہے۔سراج ا لحق نے مطالبہ کیاکہ ملک میں حکومت کی مدت امریکہ اور برطانیہ کے طرز پر پانچ کے بجائے چار سال کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ پانچ سالہ مدت کی وجہ سے حکمران پہلے تین سال کرپشن میں گزارتے ہیں اور کہتے ہیں کافی وقت پڑا ہے۔ پہلے اپنی تجوریاں بھر دیں۔انھوں نے الیکشن سے قبل الیکشن کمیشن میں اصلاحات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انتخابی فہرستوں میں لاتعداد جعلی ووٹ درج ہیں جن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نامعلوم قوتیں نتائج بدل دیتی ہیں۔انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جن جماعتوں کے اندار الیکشن کمیشن کی نگرانی میں انتخابات نہیں ہوتے ان پر قومی انتخابات میں پابندی لگای جائیں۔

انھوں نے کہاانتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے لازم قرار دیا جائے کہ ان کی بہنوں اور بیویوں سے حقوق کے حصول کا سرٹیفیکیٹ لیا جائے جو شخص بیوی اور بہن کو حق نہیں دیتا وہ قوم کی امانت کا کیا خیال رکھے گا۔سراج الحق نے خیبر پختونخوا حکومت سے کہا کہ پختون ثقافت،حجرہ،مسجداور ورایات اور خواتین کی عزت و حیاکی حفاظت کرے۔سراج ا لحق نے اجتماع کے شرکا سے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں مرد وخواتین معاشرہ کو یہ پیغام پہنچا دیں کہ ظلم کے اس نظام کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔

عوام نے 70سال تک جن لوگوں کو منتخب کیا انھوں نے قوم کو لوڈ شیڈنگ،بے روز گاری، مہنگائی،نانصافی اور ظلم کے تحایف دیے۔عدالت نے چند روز پہلے ایک ایسے شخص کو بری کر دیا جس کو دو سال قبل پھانسی ہو چکی تھی اور جن کا مقدمہ 19سال سے چل رہا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مودی نے گجرات میں ایک ہزار مسلمانوں کوقتل کیا۔مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی کے ساتھ پاکستانیوں کے قتل عام کا ااعتراف کر چکے ہیں لیکن ہمارے حکمران اس کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جنگی مجرم کا مقدمہ درج کرانے کے بجائے ان کو اپنے گھر راؤنڈ میں سری پائے کھلائے۔

جواب میں اس نے پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائک کا اعلان کیا۔انھوں ے کہاکہ بھارتی فوج اتنی ڈرپوک ہے کہ ہمارے24کبوتر پکڑ کر اس کے پر کاٹ دیے۔ہماری حکومت اس ڈرپوک بھارت سے ڈرتی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ عوام ان حکمرانوں سے نجات حاصل کر نے کے لیے آئندہ جماعت اسلامی کوووٹ دیں۔سراج الحق نے کہا کہ ہم ایسا نظام لائیں گے جس میں کسان کو زمین کی پیداوار میں حصہ ملے گا مزدور کو کارخانے کی آمدنی میں حصہ ملے گا۔

سرکاری سکول کامعیار وزرا کے بچوں کے پڑھنے والے اداروں کے برابر ہوگا،میں ان وزرا اور وزیر تعلیم سے پوچھتا ہوں کہ کیا ان کے بچے سرکاری سکولوں میں پڑھتے ہیں جن میں غریب عوام کے بچے پڑھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم بچیوں کی تعلیم کو لازمی قرار دیں گے اور باپ اپنی بچیوں کو سکول نہیں بھجواتے ا ن کو جیل جانا پڑے گا۔انھوں نے کہا کہ غربت کی وجہ سے کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا اور تعلیم مفت دی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ بوڑھوں اور جوانوں کو الاؤنس دیا جائے گا۔سراج الحق نے مولانامحمد طیب پنج پیر کی تجویز قبول کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک ایک عالم دین اور مذہبی جماعتوں کے پا س جاؤں گا اور اسلام کے نفاذ کے لیے ان کو اکٹھا کروں گا۔سرا ج الحق نے کہا کہ گزشتہ دنوں نواز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے ترقی نہیں کی ہے۔ میں ان سے پوچھتا ہوں کہ کیا خیبرپختونخوا پاکستان کا حصہ نہیں۔ وہ ایک صوبے کی ترقی نہ کرنے کاالزام کس کو دیتے ہیں اپنے آپ پر الزام لگاتے ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ تبدیلی اب ناگزیر ہے اور یہ کام عوام کا ہے۔ہم بندوق نہیں عوام کے ووٹ کے ذریعے اس نظام کو تبدیل کریں گے۔