آف شور کمپنیاں بنانا جرم ہے نہ ہی غیر آئینی اقدام،رانا ثناء اللہ

عمران خان‘ جہانگیر ترین اور علیم خان نے بھی آف شور کمپنیاں بنا رکھی ہیں ، بعض اہم سیاستدانوں نے کروڑوں اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے، میڈیا سے بات چیت

پیر 24 اکتوبر 2016 11:24

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2016ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آف شور کمپنیاں بنانا جرم نہیں اور نہ ہی یہ غیر آئینی اقدام ہے ‘ پی ٹی آئی کی قیادت عمران خان‘ جہانگیر ترین اور علیم خان نے بھی آف شور کمپنیاں بنا رکھی ہیں جبکہ ملک کے بعض اہم سیاستدانوں نے کروڑوں اربوں روپے کے قرضے حاصل کرکے معاف کرائے۔

احتساب سب کا ہونا چاہیے۔ صوبائی وزیر قانون نے یہ بات فیصل آباد میں زرعی یونیورسٹی میں ایک تقریب کے اختتام پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے جسے کوئی بھی جمہوری حکومت جو بھی برسراقتدارہو اس روک نہیں سکتی۔ مگر کسی کو دارالخلافہ بند کرنے اور لوگوں کو گھروں میں مبحوس رکھنے کا کوئی حق نہیں کیونکہ انسانی حقوق سب کے برابر ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر قانون نے مزید کہا کہ ہم کسی کو شہر بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور اس سلسلہ میں جوایسا کریں گے تو وہ اپنا اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی سازشوں میب ملوث ہوں گے۔ انہوں نے ایک سوال کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے ٹرانسپورٹروں کو دو نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے یا احتجاج کیلئے گاڑیاں مہیا کرنے کی کوئی ہدایت نہیں کی اور نہ ہی ہم ایسا کریں گے انہوں نے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا ہے اور وزیراعظم واضح کر چکے ہیں کہ سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی اسے قبول کریں گے۔ چنانچہ اب عمران خان کو اپنے احتجاج کی کال کو واپس لے لینا چاہیے اور سپریم کورٹ کے فیصلے انتظار کرنا چاہیے۔