بیورو کریسی کی نااہلی، 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 445 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا

حکومتوں نے نیلم جہلم سرچارج پراجیکٹ کی مد مین صارفین سے 57 ارب روپے بھی وصول کرلئے منصوبے میں تاخیر کی سب سے بڑی وجہ فنڈز کا بروقت جاری نہ کرنا ہے، حکومت نے آئندہ الیکشن سے قبل منصوبے کو مکمل کرنے کا عندیہ دیدیا، ذرائع واپڈا چیئرمین منصوبے کو بروقت تکمیل تک پہنچانے میں کافی تشویش کا شکار،تاخیر کی وجہ سے اپنا عہدہ چھوڑ سکتے ہیں ، فارغ ہونے کا بھی امکان

اتوار 23 اکتوبر 2016 13:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23اکتوبر۔2016ء) بیورو کریسی کی نااہلی کی وجہ سے 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 445 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا جبکہ حکومتوں نے نیلم جہلم سرچارج پراجیکٹ کی مد مین صارفین سے 57 ارب روپے بھی وصول کرلئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق منصوبیکا پی سی ون 2005 ء میں 84 ارب روپے سے تیار ہوا تھا اور منصوبوں کو دو سالوں میں مکمل ہونا تھا لیکن بیورو کیریسی کی نااہلی کی وجہ سے منصوبے کو وقت پر مکمل ہونا ناممکن نظر آرہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کا 90 فیصد کام انڈر گراؤنڈ ہے جبکہ 10 فیصد کام زمین پر ہورہا ہے منصوبے کا نقشہ 2005 ء میں تبدیل کیا گیا تھا اور اس کی لاگت 84 ارب ڈالر سے کراس کرکے 214 ارب ڈالر پر پہنچ گئی تھی جبکہ منصوبے تاخیری حربے استعمال کرنے کی وجہ سے اس کا پی سی ون دوبارہ ریوائز کیا گیا اور اس کی لاگت 404 ارب سے کراس کر گئی تھی لیکن ذرائع کے مطابق اب منصوبہ 445 ارب روپے کی لاگت سے بھی بڑھ گیا ہے اور اگر یہی صورتحال رہی تو یہ منصوبہ پائیہ تکمیل تک پہنچنے تک 600 ارب روپے کراس کر جائے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ نیلم جہلم منصوبے کی مد میں صارفین سے ماہانہ بلوں میں کروڑوں روپے وصول کئے جارہے ہیں لیکن تاہال منصوبے پر کوئی مثبت کارکردگی نہیں دکھائی جارہی ہے اور منصوبے پر کام میں سستی کی وجہ سے حکومت پہلے ہی چیئرمین واپڈا کو تبدیل کر چکی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے میں تاخیر کی سب سے بڑی وجہ فنڈز کا بروقت جاری نہ کرنا ہے۔ حکومت نے آئندہ الیکشن سے قبل منصوبے کو مکمل کرنے کا عندیہ دیا ہے تاکہ الیکشن 2018 ء سے قبل ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جاسکے لیکن منصوبے پر کوئی مثبت تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو پھر 2018 ء میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا خواب خواب ہی رہے گا جبکہ دوسری جانب نئے بننے والے واپڈا چیئرمین بھی نیلم جہلم منصوبے کو بروقت تکمیل تک پہنچانے میں کافی تشویش کا شکار ہیں اور ان کو بھی کافی مشکلات اٹھانی پڑ رہی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ عین ممکن ہے کہ موجودہ واپڈا چیئرمین بھی منصوبے میں تاخیر کی وجہ سے اپنا عہدہ چھوڑ دے یا اسے فارغ کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :