مسلم لیگ ق کی کارکنوں کو 2 نومبر کو دھرنے میں شرکت کی ہدایت

کارکن عمران خان کے احتجاج میں شریک ہوں کرپشن کے خلاف جدوجہد میں عمران خان امید کی واحد کرن ہیں،چوہدری پرویز الٰہی چوہدری شجاعت ق لیگ کے بلامقابلہ صدر منتخب،وطن واپسی پر تمام عہدوں پرنامزدگیاں کریں گے،مشاہد حسین کی اجلاس میں عدم شرکت

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 10:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2016ء) مسلم لیگ (ق) نے باضابطہ طورپر کارکنوں کو عمران خان کی حمائت میں دو نومبر کو دھرنے میں شرکت کی ہدایت کردی ہے۔چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ کارکن غیر مشروط طور پر 2 نومبر کو عمران خان کے احتجاج میں شریک ہوں کیونکہ کرپشن کے خلاف جدوجہد میں عمران خان امید کی واحد کرن ہیں۔ چوہدری پرویز الٰہی نے یہ اعلان گزشتہ روز انٹراپارٹی الیکشن کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مسلم لیگ (ق) نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ہونے والے کارکنوں کے اس اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین کوبلا مقابلہ چار سال کیلئے صدر منتخب کیا ہے۔ چوہدری شجاعت حسین کے مقابلے میں کسی بھی دوسرے راہنماء نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔ چوہدری شجاعت حسین جو کہ علاج کیلئے اس وقت بیرون ملک میں ہیں بلا مقابلہ پارٹی کے صدرمنتخب ہوگئے۔

(جاری ہے)

پارٹی کے دیگر عہدوں پر الیکشن ہوئے اور اجلاس میں شریک تمام راہنماؤں نے یہ مینڈیٹ چوہدری شجاعت حسین کو دیا ہے کہ وطن واپسی پر وہ تمام عہدوں پرنامزدگیاں کریں گے۔

مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید اجلاس میں موجود نہیں تھے ان کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ مسلم لیگ (ن) میں جانے کیلئے ہوم ورک مکمل کر چکے ہیں ۔ چوہدری شجاعت حسین نئے سیکرٹری جنرل کی نامزدگی بھی وطن واپسی کریں گے۔ اجلاس کے دوران کارکنوں کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ عمران خا کی پارٹی کی طرف سے ہمیں 2 نومبر کے دھرنے میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔

اس پر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ یہ کوئی شادی کی تقریب نہیں ہے کہ ہم دعوت نامے کا انتظار کریں یہ نظام بدلنے کی بات ہے اس لئے کارکن غیر مشروط طور پر اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں تاکہ کرپشن زدہ حکمرانوں سے نجات حاصل کی جاسکے۔ اجلاس کے شرکاء نے فواج پاکستان کو بدنام کرنے اور قومی سلامتی کے خلاف دانستہ خبریں شائع کروانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہاکہ میرا اس پر ایمان ہے کہ مسلم لیگی ہو وہ ملک کے خلاف نہ بات کر سکتا ہے اور نہ ہی سازش کر سکت اہے۔ موجودہ حکمرانوں نے تمام حدیں عبور کردی ہیں۔ اجلاس کے شرکاء نے اتفاق کیا کہ انگریزی اخبار میں دانستہ خبر شائع رکوا کر اپنے مزموم مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی حالانکہ بھارت کے فوجی ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں حکمرانون نے اس ظلم کا سدباب کرنے کی بجائے اپنی ہی فوج کے خلاف سازش کی۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سی پیک منصوبہ آل پارٹیزکانفرنس کے علامیئے کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور پہلے مغربی روٹ مکمل کیا جانا چاہیے’ حکمرانوں کے ارادے ان کے مفادات کی ترجمانی کررہے ہیں۔ اس لئے تمام صوبوں کو اعتماد میں لے کر سی پیک منصوبہ مکمل کیا جائے۔