موصل پسپائی کا بدلہ ، داعش نے کرکوک پر حملہ کرکے 19 افراد کو ہلاک کردیا

سرکاری عمارات پر حملہ دولت اسلامیہ کے ان جنگجووٴں نے کیا جو چھپ کر بیٹھے ہوئے تھے، گورنر کرکوک

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 11:03

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2016ء) شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے موصل میں اپنی پسپائی کا بدلہ لینے کیلئے کرکوک میں سول آبادی پر حملہ کرکے 19افراد کو ہلاک کردیا کرکوک کے گورنر کا کہنا ہے کہ سرکاری عمارات پر حملہ دولت اسلامیہ کے ایک 'سلیپر سیل' یا ان جنگجووٴں نے کیا ہے جو چھپ کر بیٹھے ہوئے تھے عراق میں نام نہاد دولتِ اسلامیہ کے مضبوط گڑھ موصل پر حکومتی فورسز کی کارروائی کے جواب میں جنگجووٴں نے شمالی شہر کرکوک میں سرکاری عمارات پر حملہ کر کے کم از کم چھ پولیس اہلکاروں اور سولہ عام شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

جمعے کو صبح سویرے کیے جانے والے جنگووٴں کے اس حملے کے خلاف سرکاری اہلکاروں کی کارروائی میں 12 جنگجو بھی مارے گئے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق حملے کے گھنٹوں بعد بھی شہر کے اس علاقے سے گولیوں کی آوازیں آ رہی تھیں اور دہشتگرد سڑکوں اور گلیوں میں کْھلے عام پھر رہے تھے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کرکوک کے شمال میں عراقی حکومت کے حامی دستوں نے موصل کو دولت اسلامیہ کے قبضے سے چھڑانے کے لیے ایک اور حملہ کیا ہے۔

خود کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم سے منسلک ایک خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجو شہر کے ٹاوٴن ہال میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور انھوں نے ایک ہوٹل پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ سرکاری اہلکار دولت اسلامیہ کے ان دعووٴں کی تردید کر رہے ہیں۔کرکوک کے گورنر کا کہنا ہے کہ سرکاری عمارات پر حملہ دولت اسلامیہ کے ایک 'سلیپر سیل' یا ان جنگجووٴں نے کیا ہے جو چھپ کر بیٹھے ہوئے تھے۔عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے کے بعد کرکوک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور مسجدیں بند ہونے کی وجہ سے جمعے کے خطبے بھی منسوخ کر دیے گئے۔ کئی خود کش حملہ آوروں اور جنگجووٴں نے پولیس کی تین عمارتوں اور ایک سیاسی جماعت کے مرکزی دفتر پو دھاوا بول دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :