فیصل آباد، حکمران جماعت کے رہنماؤں کی ایک دوسرے پر الزام تراشی جاری

مجھ پر ناکام قاتلانہ حملہ میں رانا ثناء اللہ ملوث ہے ، پہلے بھی قتل کرانے کی کوشش کرچکا ہے ، میاں طاہر جمیل صوبائی وزیر قانون کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کرونگا، ایم پی اے (ن) لیگ

منگل 18 اکتوبر 2016 10:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2016ء)مسلم لیگ ن کے ایم پی اے میاں طاہر جمیل نے کہا ہے کہ ان پر ہونے والا ناکام قاتلانہ حملہ میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ملوث ہیں قبل ازیں وہ ان کے خلاف قاتل کرانے کی کوشش کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں صوبائی وزیر قانون کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کریں گے۔

آن لان کے مطابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل جو فیصل آباد میں مسلم لیگ کے ایک دھڑے جس کے سربراہ چوہدری شیر علی سابق ایم این اے ‘ اور ان کے بیٹے وزیر مملکت عابد شیر علی کے دستے راست ہیں اور ان پر گزشتہ دنوں قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے جس میں ان کی گاڑی کو بری طرح نقصان پہنچا۔ قبل ازیں بھی اسی طرح کا ایک واقعہ ان کے ساتھ پیش آیا تھا میاں طاہر جمیل ایم پی اے کا کہنا ہے کہ وہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی بعض اقدامات متفق نہیں ہیں جو کہ چند ماہ قبل فیصل آباد میں اہم شخصیتوں اور کاروباری افراد کے قتل میں جن افراد کو گرفتار کیا گیا ان میں نوید کمانڈو اور دیگر مجرموں نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے رو بروح اعتراف کیا تھا کہ فیصل آباد میں تیس سے زائد افراد کے قتل میں ملوث ہیں اور ان قتل کی وارداتوں میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور مفرور ایس ایچ او رانا فرخ وحید کی ایما پر کرتے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اور اب تک وہ بیس سے زائد اہم شخصیتوں کو ٹارگٹ کے گھاٹ اتار چکے ہیں۔ میاں طاہر جمیل ایم پی اے کے مطابق وہ اس سلسلہ میں انہوں نے مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ساتھ صوبائی وزیر اعلیٰ کو بھی آگاہ کیا تھا چنانچہ اسی وجہ سے ان پر قاتلانہ حملے کراکے ان کو حراساں کیا جارہا ہے۔ خبر رساں ادارے کو معلوم ہوا ہے کہ آئندہ پنجاب اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں وہ اس سلسلہ میں وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے خلاف تحریک استحقاق پیش کریں گے یہ امر قابل ذکر ہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے بارے میں مبینہ طور پر ان قتل کی وارداتوں میں ملوث ہونے کے الزامات بھی مختلف سیکیورٹی ادارے تحقیقات کر رہے ہیں۔