افریقی ملک لائبریا میں خواتین جنسی استحصال کا سب سے زیادہ شکار

دنیا کا واحد ملک ہے کہ جہاں 75 فیصد خواتین اور لڑکیاں عصمت دری کا نشانہ بن چکی ہیں، رپورٹ

منگل 18 اکتوبر 2016 10:44

مونروویا( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2016ء ) افریقی ملک لائبیریا کو اگر خواتین کی عصمت دری کی سرزمین کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کیونکہ یہ دنیا کا واحد ملک ہے کہ جہاں 75 فیصد خواتین اور لڑکیاں عصمت دری کا نشانہ بن چکی ہیں۔دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق اس افریقی ملک میں ہر عمر کی خواتین کو بڑے پیمانے پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس سے بھی بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ جنسی درندوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

ظلم کا نشانہ بننے والی خواتین میں خوف اور معاشرتی دباؤکے باعث پولیس کے پاس جانے کا رجحان نہیں پایا جاتا اور یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر جرائم کی رپورٹ ہی نہیں کی جاتی لیکن جن کے بارے میں پولیس کو بتایا جاتا ہے ان کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

بڑی عمر کی خواتین سے لے کر کمسن بچیوں تک کوئی بھی اس ملک میں محفوظ نہیں اور اب صورتحال اس انتہا کو پہنچ گئی ہے کہ بالآخر اقوام متحدہ کو مداخلت کرنا پڑی ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے لائبیریا کے حکام پر زوردیاگیا ہے کہ جنسی مجرموں کو دی گئی کھلی چھوٹ کا خاتمہ کیا جائے اور انہیں سزائیں دینے کا سلسلہ شروع کیا جائے تاکہ خواتین کی عصمت دری کے واقعات پر قابو پایا جا سکے۔ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ لائبیریا میں عصمت دری کی غیر معمولی شرح یہاں ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کا نتیجہ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس خانہ جنگی کے دوران ملک کی تقریباً 80 فیصد خواتین کی عصمت دری کی گئی، لیکن ان بھیانک جرائم پر کسی کے خلاف بھی کارروائی نہیں ہوئی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جنسی جرائم کی متاثرین میں سے 80 فیصد کی عمر 18سال سے کم ہے جبکہ انتہائی کمسن بچیوں کو بھی ظلم کا نشانہ بنایاگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :