حکومت و عسکری اداروں کے مئوثر اقدامات سے دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی،صدر مملکت

شدت پسندی کی بڑی وجہ بے روزگاری اور تعلیم سے دوری ہے ، ہمیں ان عوامل کا ملکر خاتمہ کرنا ہوگا ، پاکستان میں تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں،منزل کے حصول کے لئے پوری قوم کو ذہنی یکسوئی کے ساتھ کام کرنا ہو گا ،اقتصادی راہداری کی شکل میں پاکستان کا ایک تابناک مستقبل ہمارا منتظر ہے،خطاب

منگل 18 اکتوبر 2016 11:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2016ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت اور عسکری اداروں کے مئوثر اقدامات کی بدولت ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی،شدت پسندی کی بڑی وجہ بے روزگاری اور تعلیم سے دوری ہے ، ہمیں ان عوامل کا ملکر خاتمہ کرنا ہوگا ، پاکستان میں تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں،اقتصادی راہداری کی شکل میں پاکستان کا ایک تابناک مستقبل ہمارا منتظر ہے۔

ان خیالات کا اظہار صدر نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب میں چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن اور وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمن بھی موجود تھے ۔اس موقع پر صدر نے کہا کہ بی آئی ایس پی کا وسیلہ تعلیم پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس پروگرام نے پورے پاکستان سے کمزور طبقے کے 13لاکھ بچوں کو تعلیم کے لئے رجسٹرڈ کیا ہے ، بی آئی ایس پی کے ایسے اقدامات سے پاکستان میں تعلیم کی شرح میں اضافہ اور قومی اہداف حاصل کر نے میں مدد ملے گی ، تعلیم کے ذریعے پاکستان کے ہر شہری کو روزگار اور ترقی کے یکساں مواقع میسر آئیں گے ایسے پروگراموں کے ذریعے ملک میں تعلیم سے پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ، ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں دی جانیوالی تعلیم دور حاضر کی جدید تعلیمی معیار کے مساوی لانے کے لئے اپنی تعلیمی معیار کو مسلسل کو پرکھنا ہوگا، بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے قیمتی اثاثہ بنائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو آج شدت پسندی اور دہشت گردی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے اور شدت پسندی کی بڑی وجہ بے روزگاری اور تعلیم سے دوری ہے ، ہمیں شدت پسندی کے عوامل کا ملکر خاتمہ کرنا ہے اور تعلیم کو فروغ دے کر ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وسیلہ تعلیم پروگرام میں وفاق کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں کو بھی اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ ملک کے کونے کونے تک تعلیم کو عام کیا جاسکے اور غریبوں کے بچے بھی اس سے استفادہ کرسکیں، پاکستان میں تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ منزل کے حصول کے لئے پوری قوم کو ذہنی یکسوئی کے ساتھ کام کرنا ہو گا جبکہ تعلیمی شعبے میں منزل کے حصول کے لئے ابھی بہت سفر کرنا باقی ہے۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کی شکل میں پاکستان کا ایک تابناک مستقبل ہمارا منتظر ہے اور پاکستان کی مالیاتی پالیسیوں کا عالمی ادارے بھی اعتراف کررہے ہیں لہذا ہمیں اقتصادی راہداری منصوبوں سے استفادہ کر نے کے لئے علوم فنون میں بھی مہارات حاصل کرنا ہو گی ،راہداری منصوبوں سے بیروزگاری کا خاتمہ اور فی کس آمدن میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ ملکی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی قومی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں ، بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے اور انہیں تعلیم کے مواقع فراہم کئے جائیں۔تعلیمی نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگاچونکہ انسانی وسائل کی ترقی کا سب سے بڑا ذریعہ تعلیم ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اور عسکری اداروں مئوثر اقدامات کی بدولت ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک ہمیں ملکر کام کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت ،پاک فوج سمیت عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں جنہیں عالمی سطح پر سراہا گیا ۔پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کہ تہہ کررکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :