وفاقی وزیراحسن اقبال کو ہم نے صوبائی ارکان اسمبلی کو سی پی پر بریفنگ دینے سے روک دیا ہے،پرویز خٹک

چینی سفیر صرف کہہ دیں مغربی روٹ سی پیک کا حصہ ہے تو سارا جھگڑا ہی ختم ہو جائے گا ہمیں کہانیاں سنانے کی کوئی ضرورت نہیں ،وزیر اعظم نے آل پارٹی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سامنے جو وعدہ کیا تھا اس کو ایفا ء کریں حکومت قومی سلامتی کے اہم ترین اجلاس کے حوالے سے اصل حقائق سامنے لائے،جرم میں ملوث افراد کی نشاندہی کرکے ارٹیکل6 کے تحت سزا ئیں دلائے وزیر داخلہ چوہدری نثار وضاحیتیں چھوڑ دیں اصل چہرے بے نقاب کریں،شمولیتی جلسے سے خطاب

پیر 17 اکتوبر 2016 11:15

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2016ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ چینی سفیر سے کوئی رنجش نہیں وہ خیبرپختونخوا کے وسیع تر مفاد میں صرف دو لفظ کہہ دیں کہ مغربی روٹ سی پیک کا حصہ ہے تو سارا جھگڑا ہی ختم ہو جائے گا۔ وفاقی وزیراحسن اقبال کو ہم نے صوبائی ارکان اسمبلی کو بریفنگ دینے سے روک دیا ہے۔ وہ چین اور پاکستان کے مابین ہونے والے سی پیک معاہدے کے دستاویزات پیش کریں۔

اور بتائیں کہ مغربی روٹ سی پیک کا حصہ ہے ۔ ہمیں کہانیاں سنانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔وزیر اعظم نواز شریف نے آل پارٹی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سامنے جو وعدہ کیا تھا اس کو ایفا ء کریں۔ ہم پنجاب اور دیگر صوبوں کی مخالفت نہیں کرتے ہمیں اپنا حق دیا جائے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت قومی سلامتی کے اہم ترین اجلاس کے حوالے سے اصل حقائق سامنے لائے اور اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے اور انہیں آئین کے ارٹیکل6 کے تحت سزا ئیں دلائے یہ قومی سلامتی کامعاملہ ہے۔

پاک فوج جیسے ادارے کی حزیمت کسی طور برداشت نہیں کرتے اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار وضاحیتیں چھوڑ دیں اصل چہرے بے نقاب کریں۔یہ معلوم ہوتا ہے کہ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے میڈیا سیل کی کارستانی ہے یا کسی اور نے وزیر اعظم ہاوس سے فوج کو بدنام کرنے کی سازش کی ہے عمران خان کا دھرنا یااسلام آباد کو بند کرنا عوام کو تکلیف نہ دینا ہے بلکہ وزیر اعظم نواز شریف یہ بتادیں کہ لند ن کی جائیداد اور دولت ان کے بیٹوں کے ساتھ کہاں سے ائی وہ قوم کے سامنے حقائق لائیں۔

ہمارا احتجاج خود بخود ختم ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ اضاخیل پایاں میں ایک بڑے شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسلم پرویز، کامران خان، سلامت خان، ملک سید محمد، ملک طاہر محمود، ملک گل تازاکبر نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندان کے ہمراہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک،ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک تحصیل ناظم نوشہرہ رضا اللہ خان ضلعی کونسلر ملک خان بشر نے خطاب کیا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ احسن اقبال کی بریفینگ کی کوئی ضرورت نہیں اگر اس کے پاس ثبوت ہیں تو وہ دستاویزی ثبوت لے آئیں ورنہ کہانیاں وہ کہیں اور جا کر سنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ کو سی پیک کا حصہ بنانا ہوگا اور اس روٹ کو تمام سہولیات بھی دینی ہوگئی اس کا وزیر اعظم نے آ ل پارٹی کانفرنس میں میڈیا کے سامنے وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سی پیک کے حوالے سے متحدہ اپوزیشن اور میڈیا کے سامنے جو وعدے کئے ہیں وہ اپنے وعدے ایفا کریں۔

چینی سفیر سے کوئی اختلاف نہیں صرف وہ دو ٹوک الفاظ میں اس بات کا ا علان کریں کہ مغربی روٹ سی پیک کا حصہ ہے۔ انھوں نے کہا ہمارا جھگڑا اسی وقت ختم ہوجائے گاہم زبانی جمع خرچ پر یقین نہیں کرسکتے ہمیں معلوم ہوا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہو رہاہے۔ ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں اور اپنا حق لے کر رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکمران ایک طرف صوبے کے حقوق غصب کرکے صوبے کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں۔

قومی سلامتی اور پاک فوج پر آنچ لانے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ قومی سلامتی کے اہم اجلاس کی باتیں میڈیا تک کیسے پہنچی یہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی وفاقی وزیر داخلہ کبھی کہتے ہیں کہ اس میں دو لوگ ملوث ہیں اور کبھی تین، جو بھی ملوث ہیں ان کے خلا ف آئین کے ارٹیکل6 کے تحت مقدمہ چلا یا جائے۔

ہم قومی اداروں کو بدنام کرنے کی سازش کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ملکی سلامتی کے حوالے سے میڈیا میں چھپنے والی خبروں کیپرزور مذمت کرتا ہوں اور یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ ملک کے سب سے بڑے ادارے کے خلاف سازش کرنے والوں کو بے نقاب کرکے ان کو نشان عبرت بنایا جائیں۔وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اس کو اہم قومی مسلہ سمجھیں۔پرویز خٹک نے کہا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں احتجاجی دھرنے اور اسلام آباد کو بند کرنے کااعلان تیس اکتوبر کے بعد ہوگا۔

ہو سکتا کہ یہ احتجاج ایک دو دن کے لیے آگے ہوجائے کیونکہ اتوار چھٹی کادن ہے اور عین ممکن ہے ۔ یکم نومبر کویہ احتجاج ہوگا۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اسلام آباد بند کرنے کی تحریک سے علیحدگی اختیار کرکے نواز شریف دوستی کا ثبوت دیا ہے اور ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کی اسلام آباد کو بند کرنے کی کال سے لاتعلقی کے اعلان پر مجھے بہت خوشی ہوئی۔

پیپلز پارٹی بھی سابق دور میں خوب کرپشن کی ہے ۔جو لوگ چمچہ گیری کرتے ہیں وہ وزیر اعظم سے ڈرتے ہوں گے میں صوبے کے حقوق کے لئے لڑتا رہوں گا۔پرویز خٹک نے کہا اس پر میں بہت خوش ہو اکہ پی ٹی آئی اور پی پی پی کے راستے جدا ہوگئے۔عمران خان وزیر اعظم سے احتساب چاہتے ہیں۔ نوازشریف اتنا بتا دیں کہ جائیدادیں کس طرح خریدی گئی اگر ان کے پاس یہ سارے ثبوت موجود ہیں تو وہ قوم کے سامنے لائیں۔

پھر ہمیں احتجاج کرنے کا کوئی حق نہیں۔یہ سب ثابت کردیں تو بات ختم وہ احتساب سے چھپ رہا ایسے میں عمران خان کے ساتھ احتجاج کے سوا اورکونسا راستہ ہے۔ یہ عمران خان کی مجبوری ہے کہ اس نے اسلام آباد کو بندکرنے اور اسلام آباد اور حکومتی کام بند کرنے کا بڑ اقدم اٹھایا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پانامہ لیکس کی وجہ سے پاکستان پوری دنیا میں تماشہ بنا ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جس کا ماضی بے داغ ہے اور وہ حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ میں نے صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ کروں گا۔پرویز خٹک نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ حیدر ہوتی عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے کہتا ہے کہ انہوں نے خزانہ بھرا چھوڑا تھا ۔ یہ کوئی اکبر بادشاہ کا خزانہ تھا جس میں اشرفیاں اور سونے جواہرات پڑے تھے۔

جو ہمارے لیے وہ چھوڑ گیا تھا۔ یہ انٹرنیٹ کا زمانہ ہے بچہ بچہ جانتا ہے کہ خزانے میں پیسے بجٹ ٹو بجٹ آتے ہیں اور جون میں ختم کئے جاتے ہیں۔ہماری حکومت کو فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور فنڈز کی کمی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم کام کر رہے ہیں پیسے خرچ تب ہوتے ہیں جب کام ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی اداروں کو پہلے سال 25 ارب اور اس سال تیس ارب روپے دئیے جس سے صوبے میں ترقیاتی سکیمیں مکمل ہوں گی۔

سابق دور میں یہ صرف 75 ارب روپے تھا ہم نے سابق دور حکومت سے کئی گنا زیادہ 115 ارب روپے کا سالانہ ترقیاتی پروگرام بڑھا دیا ہے۔وزیر اعظم سے میری ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ ہم صوبے کے حقوق مانگ رہے ہیں۔ صوبے کے حقوق کے لئے ہر فورم پر لڑتا رہوں گا۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کے خالص منافع میں وفاق سے ایک سو آٹھ ارب روپے کا معاہد ہ ہو چکا ہے جس میں پچیس ارب روپے وصول کرچکے ہیں۔

اورصوبے کا بجلی کاقرضہ ختم کرادیا ہے اور باقی رقم صوبے کو تین قسطوں میں ملے گی۔ اس کے علاوہ سو ملین مکعب فٹ گیس ، پشاور سے ڈی آئی خان تک سڑک اور ریلوے ٹریک چشمہ رائٹ لفٹ کینال وفاقی بجٹ کے میگا پراجیکٹ میں شامل کر چکا ہوں جس کا کبھی مولانا فضل الرحمن نے مطالبہ بھی نہیں کیا۔ اور اب وہ ان منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کا جو قانونی اور آئینی حق ہے اس سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا ۔

صوبے کے لئے بہت کچھ مشترکہ مفادات کونسل( سی سی آئی) کے اجلاسوں میں تحریری معاہدوں کے ذریعے لا چکا ہوں۔ جس میں کئے گئے معاہدوں سے کوئی رو گردانی نہیں کرسکتا۔اضافی گیس سے سستی بجلی بناکر کارخانوں کودیں گے۔ جس سے عوام کو روزگارملے گا۔آج ہم وزیر اعظم اور سابق حکمرانوں کے احتساب کے لئے نہ نکلیں تو مٹھی بھر افراد غریب عوام پر حکمرانی کرتے رہیں گے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ ہم لٹیروں کے خلاف میدان میں نکلے ہیں وہ ہمارے خلاف بولیں گے۔

ان کے احتساب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سابق حکمرانوں نے کرپشن اور لوٹ مار کے سوا صوبے کو کیا دیا۔ صوبے کے حقوق غصب کرنے والوں کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے۔ صوبے کے حقوق کے حوالے سے اتحادی اور اپوزیشن ایک صفحے پر ہیں۔ خود کو احتساب کے لئے پیش کریں یا استعفیٰ دیں۔اگر وہ ثبوت لا سکتے ہیں تو خوش آمدید ورنہ کہانیاں سنانے کے لئے وہ کہیں اور جائیں۔