بھارت کی تمام سازشوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے، پاکستان

مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کی ہرممکن ہتھکنڈے آزما ئے جارہے ہیں جو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے،دفتر خارجہ سرل المیڈا کی خبر قیاس آرائیوں پر مبنی ہے ،قومی اتفاق رائے سے تمام دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں جاری ہیں ،نفیس زکریا کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 11:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15اکتوبر۔2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کی ہرممکن ہتھکنڈے آزما رہا ہے لیکن ان کی تمام سازشوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے ۔جمعہ کے روز دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ معلومات کا تبادلہ نہیں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سمیت کئی واقعات جو بھارت میں رونما ہوئے ہیں ان کا پہلے پاکستان پر بھارت نے الزام لگایا لیکن بعد میں ثابت ہوا کہ ان کارروائیوں میں پاکستان نہیں بلکہ بھارت کے اندر کے لوگ ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری جانب سے کلبھوشن یادو کی گرفتاری کے بعد پاکستان کے اس موقف کو مزید تقویت ملی کہ ہماری بھارت کے خفیہ ادارے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ سابق امریکی وزیردفاع جک ہیگل بھی بیان دے چکے ہیں کہ بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے سرل المیڈا کی خبر کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وہ تو خود اپنی خبر میں کہہ رہے ہیں کہ جن خیالات کا اظہار کیا ہے اس حوالے سے ان کی تصدیق نہیں ہوئی انہوں نے کہا کہ یہ خبر قیاس آرائیوں پر مبنی ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے تمام دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں جاری ہیں اور اس حوالے سے قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر تنہا کرنے کی جو بھارت سازش کر رہا ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی ۔پاکستان کے اعلی حکومتی شخصیات بیرون ممالک کے دورے کر رہے ہیں ۔ بیرون ملک کے وفود پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسے خطہ میں واقعہ ہے جہاں جنوبی وسطی اور مغربی ایشیا ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور پاکستان کی جغرافیائی اہمیت ان تمام خطوں کا مرکز ہے اور پاکستان کے ہی ذریعے ان کو کنکٹ کیا جا سکتا ہے ترجمان بھارت سلامتی کے مشیر اجیت دوگل کے طالبان کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کرانا چاہتا ہے اقوام متحدہ کے نو منتخب سیکرٹری جنرل انیٹونیو گھرس نے کشمیر مسئلہ کے حوالہ سے امید کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں 70 سال سے ہے اور پاکستان کی جانب سے یہ بار بار اقوام متحدہ سمیت دنیا کے مختلف فورمز اور مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتوں میں اٹھایا جاتا رہا ہے پاکستان کی جانب سے سفارتی ، سیاسی اور اخلاقی طور پر اس مسئلہ کا اجاگر کیا جاتا ہے اور جاتا رہے گا اور امید کرتے ہیں کہ عالمی فورمز اس مسئلہ کو حل کرنے میں مدد کریں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے اور 3 ماہ سے مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا کرنے نہیں دی جارہی، نہتے عوام پر چھرا بندوقوں کا استعمال مسلسل جاری ہے۔ دوسری جانب بھارت اوچھے ہتھکنڈوں کا سہارا لے کر عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانے کی ناکام کوشش کرنے میں مصروف ہے، کبھی میڈیا مہم چلائی جاتی ہے ، کبھی سرحد پر کشیدگی بڑھا دی جاتی ہے تو کبھی سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ان ہتھکنڈوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گا پاکستان نے پوری دنیا سمیت مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو اجاگر کیا، یورپ اور شمالی امریکا میں ہونے والے مظالم پر بھی آواز بلند کی اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کو مداخلت کا کہا اور کہتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پاکستانی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کو ڈوزیئرجمع کرایا، حکومت پاکستان نے اپنے نمائندے بھیجے ، جنہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کوعالمی سطح پراجاگرکیا اور ان خصوصی نمائندوں کے دورے کامیاب بھی رہے ، ترکی نے کشمیر پر پاکستانی موٴقف کی حمایت کی۔

ترجمان نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک بھارت کے جھوٹوں میں سے ایک اور جھوٹ ہے اور یہ ڈرامہ خود بھارتی میڈیا نے بے نقاب کردیا ہے۔ اب عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور بھارت پر دباوٴ ڈالے کہ کشمیری عوام کو ان کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حق خود ارادیت کا حق دیا جائے۔

نفیس ذکریا نے کہا کہ اب بھارت پاکستان کی سفارتی کوششوں کی وجہ سے گھبرایا ہوا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں تیزی اور شدت، جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق مشن کو مقبوضہ کشمیر میں جانے سے روکنا بھارت کی گھبراہٹ اور پریشانی کا منہ بولتا ثبوت اور مظہر ہے۔ موجودہ حالات میں میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے، پاکستانی میڈیا نے بھارتی میڈیا کے جھوٹ کو آشکار کیا اور منہ توڑ جواب دیا ۔