لاہور ہائی کورٹ میں انوکھا مقدمہ سامنے آگیا

خواتین کے بعد مردوں کو امتیازی سلوک بنائے جانے کی شکایت درج کرادی گئی

جمعہ 14 اکتوبر 2016 10:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14اکتوبر۔2016ء)خواتین کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے کے واقعات تو اکثر منظر عام پر آتے ہیں لیکن لاہور ہائیکورٹ میں ایک ایسا مقدمہ بھی سامنے آیا ہے جس میں مردوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت کی گئی ہے۔۔

(جاری ہے)

جسٹس شجاعت علی خان نے شہری طاہر سلیم کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے رانا اکرم ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ میں مختلف گریڈز کی ایک سو پچاس آسامیوں کا اشتہار دیا گیا ، اشتہار میں کہا گیا ہے کہ صرف خواتین ہی ان آسامیوں کیلئے درخواستیں دینے کی اہل ہیں، مرد حضرات کسی قسم کی آسامی کیلئے درخواست بھی نہیں دے سکتے، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ مردوں پرسرکاری نوکریوں کی بھرتیوں کیلئے درخواستیں دینے پر پابندی مردوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے کے مترادف ہے، انہوں نیاستدعاکی کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ میں بھرتیوں کا اشتہار کالعدم کر کے مردو خواتین کو برابر ی کی سطح پر درخواستیں دینے کا اہل قرار دیا جائے، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے ڈائریکٹر ورکرز ویلفیئر بورڈ کو30 اکتوبر کو تفصیلی جواب سمیت طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :