موجودہ اور سابقہ وفاقی حکمرانوں نے قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا اور پیسہ باہر منتقل کردیا،پرویز خٹک

اب انہیں شرم نہیں آتی جب لوگوں سے کہتے ہیں کہ یہاں آکر سرمایہ کاری کریں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بدعنوانی اور لوٹ مار سے پاک ، شفاف نظام اور پر اعتماد ماحول کی ضرورت ہو تی ہے جس کی ان حکمرانوں سے اُمید نہیں کی جا سکتی ،وزیر اعلی کا کوہستان میں عوامی اجتماع سے خطاب

اتوار 9 اکتوبر 2016 13:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اکتوبر۔2016ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ موجودہ اور سابقہ وفاقی حکمرانوں نے قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا اور پیسہ باہر منتقل کردیا۔ اب انہیں شرم نہیں آتی جب لوگوں سے کہتے ہیں کہ یہاں آکر سرمایہ کاری کریں۔ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بدعنوانی اور لوٹ مار سے پاک ، شفاف نظام اور پر اعتماد ماحول کی ضرورت ہو تی ہے جس کی ان حکمرانوں سے اُمید نہیں کی جا سکتی ۔

وہ تحصیل پٹن ضلع کوہستان میں عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کوہستان کیلئے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا جس میں ایک کیڈٹ کالج اور ایک ٹیکنکل ٹریننگ سنٹر کا قیام ، چار ایمبولینسسز کی فراہمی، دو بیسک ہیلتھ یونٹس کی رورل ہیلتھ سنٹرز میں تبدیلی، پٹن ہائی سکول کو ہائر سیکنڈری کا درجہ دینے کا اعلان، پٹن ہسپتال کیلئے 50KV جنریٹر کی منظوری، اریگیشن چینلز کی بحالی سمیت کئی دوسرے منصوبے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضلع کوہستان کو بجٹ کا پورا حصہ ملے گا۔ 55 کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں جن میں سے 6 کروڑ روپے پینے کے صاف پانی کی فراہمی پر لگائے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے موقع پر موجود حکام کو ہدایت کی کہ سیلاب سے متاثرہ اریگیشن چینلز ، سڑکوں کی بحالی اور پانی کی فراہمی کیلئے پی سی ون تیار کریں اور ایک ماہ کے اندر کام شروع کرکے جلد مکمل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشننز کو فنڈز کی فراہمی کا ایک نظام وضع کردیا گیا ہے جس کے مطابق ایک خود کار طریقے سے وسائل فراہم کردیئے جاتے ہیں۔وزیراعلیٰ کے مشیر عبد الحق، پی ٹی آئی کے ریجنل صدر زرگل خان نے بھی جلسے سے خطاب کیا جبکہ ایم پی اے شوکت یوسفزئی ، جاوید نسیم اور دیگر اس موقع پر موجو دتھے۔ کرپشن اور لوٹ مار کے خاتمے کیلئے تحریک انصاف کی کاؤشوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف ملک سے لوٹ مار ، کرپشن اور اقرباء پروری کے خاتمے کیلئے جہاد جاری رکھے گی 30 اکتوبر کو عوام کا سمندر حکمرانوں سے احتساب لینے کیلئے اسلام آباد جا ئے گا۔

ابھی سے اُن کے اوسان خطا ہو گئے ہیں ادھر اُدھر کی بڑھکیں مار رہے ہیں یہ ایک تاریخی مارچ ہو گا عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر باہر نکلے گا اور حکمرانوں سے لوٹی ہوئی دولت کا حساب لے گا ۔ہم قومی خزانہ لوٹنے والوں کو بھاگنے نہیں دیں گے اور اُنہیں ضرور عوام کی عدالت میں لائیں گے اُنہیں اس قوم سے ظلم کا حساب دینا ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی پر تنقید کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ اُن کی سیاست کا دور ختم ہو چکا ہے اب عوام سیاسی طورپر باشعور ہو چکے ہیں اور ایماندار قیادت ور مفاد پرستوں کے درمیان فرق بخوبی سمجھتے ہیں انہوں نے واضح کیا تحریک انصاف تبدیلی اور عوامی فلاحی کا ایک ایجنڈ ا لیکر آئی ہے اور عوام کے تعاون سے اُس کی تکمیل کیلئے کامیابی کے ساتھ گامزن ہے انہوں نے کہاکہ ایک وقت آگیا تھا کہ میں اس نظام سے نااُمید ہو چلا تھا۔

عمران خان نے تبدیلی کا نعرہ لگایا اور میں نے اُس کی لیڈر شپ میں اُمید کی کرن دیکھی اور اُس کا ساتھ دیامیرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ میں وزیراعلیٰ بنوں گا اور نہ میں نے کبھی ایسا سوچا تھا لیکن جب ذمہ داری تفویض کی گئی تو پوری ایمانداری کے ساتھ عوامی خدمت کو اپنا نصب العین بنایا کیونکہ میں جانتا ہوں اور میں نے ساری حکومتیں دیکھی ہیں کہ وہ اپنے لئے تو سب کچھ کرتی تھیں لیکن غریب لوگوں کو تڑپا تڑپا کر جینے نہیں دیتی تھیں۔

کیونکہ جن ملکوں نے ترقی کی ہے اُن کو اچھی لیڈرشپ ملی ہے۔ہمارے ملک کو عمران خان کی ضرورت ہے اور اس کی قیادت میں ملک ترقیافتہ ممالک کی صفوں میں سب سے آگے نظر آئے گا انہوں نے یاد دلایا کہ جن ملکوں کے پاس دیانت دار لیڈر نہیں اگر اُن کے پاس ترقی کے تمام ذرائع ہوں وہ پھر بھی پسماندہ اور بھکاری رہیں گے ۔پرویز خٹک نے کہاکہ ان کی حکومت نے پورے صوبے کیلئے یکساں ترقیاتی حکمت عملی بنا ئی ہے جس کے تحت تمام اضلاع میں کام جاری ہے۔

صوبے کے پسماندہ اضلاع کی ترقی اور قدرتی آفات متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان مقاصد کیلئے دستیاب وسائل کو شفاف انداز سے استعمال کر رہے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہاکہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور ورلڈ بینک نے صوبے کے اے ڈی پی کو مضبوط کرنے کیلئے تعاون پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اس سے آئندہ مالی سال میں صوبے میں ترقیاتی کاموں میں مزید تیز ی آئے گی ۔

حکومتی اصلاحات سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نے ایک ایسا نظام وضع کیا ہے جس میں امیر اور غریب کو ترقی و خوشحالی کے یکساں مواقع میسر ہیں انہوں نے کہاکہ تعلیم کسی بھی قوم کیلئے ترقی کی بنیاد ہوا کرتی ہے مگر بدقسمتی سے ماضی کے سیاستدانوں کی مداخلت نے تعلیمی نظام کو درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے جب کسی قوم کے تعلیمی ادارے ہی ایک خاص ٹولے کی سیاست کی نظر ہو جائیں تو پھر اُس کی تباہی کو کوئی نہیں روک سکتا ۔

اُن کی حکومت نے ایک طرف اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ اور اُنہیں سہولیات دینے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے اور دوسری طرف مانیٹرنگ کا ایک نظام وضع کیا ۔پہلے اساتذہ سکول نہیں جاتے تھے اور نہ ہی اُن کو کوئی پوچھنے والا تھا موجودہ حکومت نے سختی کی تو وہ راہ راست پر آئے۔سکولوں میں نہ بجلی تھی نہ چاردیواری، نہ فرنیچر اور نہ دیگر بنیادی سہولیات موجود تھیں۔

ہماری حکومت نے 1500 سکولوں کو فنڈز فراہم کئے جس سے ان سکولوں میں بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا گیا اس سال مزید 4 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے جبکہ ہائیر ، مڈل سکولوں کے لئے فرنیچر جلد فراہم کیا جا رہا ہے انہوں نے مزید کہاکہ ہمار ے صوبے کے 30 لاکھ بچے سرکاری سکولوں میں پڑھتے ہیں ہماری حکومت نے 40 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے ہیں جس میں 25 ہزار بھرتی کئے جا چکے ہیں جبکہ 15 ہزار مزید اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت تعلیم کی بنیاد ٹھیک کررہی ہے کیونکہ وہ سمجھتی ہے کہ تعلیم و تربیت کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ۔انہوں نے کہاکہ دوسرا اہم سماجی شعبہ صحت بھی سیاسی مداخلت کا شکار تھا ۔ڈاکٹر تنخواہیں لیتے تھے مگر ہسپتال ڈاکٹروں سے خالی تھے اُن کی حکومت نے طویل جدوجہد کے بعد ہسپتالوں کو قانون کے دائرہ میں لایا مافیا کی شدید مزاحمت کے باوجود ایم ٹی آئی کا قانون پاس کیا اور ہسپتالوں کو خود مختار ی دی ۔

ہسپتالوں میں فارمیسی قائم کی ۔ ڈاکٹروں کی تنخواہوں کو ڈیڑھ لاکھ تک بڑھایا اور اُنہیں وسائل دیئے تاکہ غریب عوام کی خدمت کر سکیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں سفارش کلچر ، رشوت اور اقرباء پروری نے اداروں پر عوام کے اعتماد کو ختم کر دیا تھا موجودہ حکومت نے میرٹ کی بالادستی قائم کی این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کا عمل شروع کیا تاکہ حقدار کو اُ سکا حق ملے سکے۔

انہوں نے کاکہ اگر کوئی شخص سمجھتا ہے کہ اُس کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے تو ثبوت کے ساتھ آگاہ کرے بھرپور کاروائی یقینی بنائیں گے کیونکہ اس کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔شعبہ سیاحت سے متعلق بات کر تے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت صوبہ بھر کے سیاحتی مقامات کو ترقی دے رہی ہے ۔ گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنا دی گئی ہے جس کے نتائج دیکھ جاسکتے ہیں دیگر علاقوں کیلئے بھی اتھارٹیاں بنار ہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری حکومت نے کھیل و ثقافت کے شعبے میں بھی نظر آنے والے اقدامات کئے ہیں۔کھلاڑیوں کو سپورٹس کٹس کی فراہمی کیلئے40ملین روپے رکھے گئے ہیں۔تحصیل کی سطح پر75معیاری گراؤنڈز تعمیر کئے جارہے ہیں جن میں سے 40 کے قریب مکمل جبکہ باقی تکمیل کے مراحل میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر علاقے کے لوگ زمین دیں تو حکومت کھیلوں کے گراؤنڈ تعمیر کرنے میں تاخیر نہیں کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :