امریکہ : ہم جنس پرست شادیوں کے فیصلے کی خلاف ورزی پر جج معطل

69 سالہ رائے مور نے عدالتی اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ججوں کو ہم جنس پرستوں کی شادی کے لائسنس جاری نہ کرنے کا حکم دیا، عدالتی پینل

اتوار 9 اکتوبر 2016 13:17

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اکتوبر۔2016ء)امریکی ریاست الاباما کی چیف جسٹس کو وفاقی عدالت کے جانب سے ہم جنس پرست شادیوں کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے پر معطل کردیاگیا ہے۔عدالتی پینل کے فیصلے کے مطابق 69 سالہ رائے مور نے عدالتی اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ججوں کو ہم جنس پرستوں کی شادی کے لائسنس جاری نہ کرنے کا حکم دیا۔ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سخت گیر تنظیموں کی جانب سے 'سیاسی بنیادوں کی گئی کوشش ہے۔

' ان کے وکیل نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔کنزرویٹو جج رائے مور کو دوسری بار معطل کیا گیا۔ سنہ 2003 میں انھیں ایک سرکاری عمارت سے 'ٹین کمانڈمینٹس' کی یادگار ہٹانے سے انکار پر معطل کیا گیا تھا۔رائے مور سنہ 2012 میں وہ ریاست الاباما کی سپریم کورٹ کے دوبارہ چیف جسٹس منتخب ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

فیصلے میں نو ارکان پر مشتمل الاباما کورٹ آف دی جیوڈیشری نے متفہ طور پر رائے مور کو ان کی بقیہ مدت ملازمت کے لیے بغیر تنخوا معطل کیا ہے۔

اس فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے رائے مور کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'سخت گیر ہم جنس پرست اور ٹرانسجینڈر تنظیموں کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر مجھے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ میں ان کے غیر اخلاقی ایجنڈے کے خلاف کھل کر بولا ہوں۔'عدالتی پینل کے مطابق رائے مور کی جانب سے چھ جنوری کو دیا گیا ایک فیصلہ امریکہ کی سپریم کورٹ کے جون 2015 کے ہم جنس پرست شادیوں کے تاریخی فیصلے کے خلاف تھا۔خیال رہے کہ رائے مور ہم جنس پرست شادیوں کے مخالف رہے ہیں اور ماضی میں وہ ہم جنس پرستی کو 'وراثتی گناہ' بھی کہہ چکے ہیں۔ان کی معطلی کا شہری حقوق کی تنظیموں کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :