مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے 12سالہ لڑکا شہید

بھارتی فورسز کا نماز جنازہ کے شرکا ء پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ، بیسیوں زخمی شہید جنید بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک سرینگر اور دیگر علاقوں میں مسلسل 92ویں روز بھی کرفیو اوردیگر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہڑتال کے باعث نظام زندگی لگاتار مفلوج

اتوار 9 اکتوبر 2016 13:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اکتوبر۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے زخمی ہونے والا کم عمر لڑکا سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ہے،شہید کے جنازے کے شرکاء پر فورسز کی جانب سے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا ،فورسز اور مظاہرین کے درمیان زبرد ست جھڑپیں ہوئیں،بیسیوں افراد زخمی ہوگئے ، دوسری جانب سرینگر اور دیگر علاقوں میں مسلسل 92ویں روز بھی کرفیو اوردیگر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہڑتال کے باعث نظام زندگی لگاتار مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق 12سالہ جنید احمد گزشتہ روز سرینگر کے علاقے سعدہ پورہ میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہو ا تھا۔ جنید کے سر میں پیلٹ لگے تھے اور وہ گزشتہ صبح سرینگر کے صورہ ہسپتال میں چل بسا۔

(جاری ہے)

جنید کی لاش جب ہسپتال سے گھر لائی گئی تو ہزاروں لوگ شہید کے گھر امڈ آئے اور انہوں نے آزادی کے حق میں اوربھارت کے خلاف شدید نعرے لگائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے عالی مسجد سرینگر کے نزدیک شہید کے جنازے کے شرکا ء پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو جنازے میں شرکت کیلئے مزار شہداء پہنچنے سے روکا ہے فورسز کی جانب سے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال کیا گیا ،مظاہرین کی جانب سے بھی پتھراؤ کیا گیا ۔ میڈیا کے نمائندوں کو بھی جنازے کی کوریج سے روکا گیا۔

لوگوں کی مجبوراً شہید کا جسد خاکی واپس گھر لانا پڑا اور بعد اسے وانگن پورہ کے راستے سے مزار شہداء پہنچایا گیا جہاں انکا جنازہ پڑھا گیا۔ بعدازاں شہیدکو بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا۔جنید احمد اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔ وادی میں جاری انتفادہ کے دوران شہید ہونے والوں کی تعداد 110ہو گئی ہے ۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں ریاستی انتظامیہ نے ہفتے کو مسلسل 92ویں روزبھی سرینگر اور دیگر قصبوں میں کرفیو اور دیگر پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا ۔ کم عمر لڑکے جنید احمد کی شہادت پر بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلئے ہفتے کے روز سرینگر کے علاقوں نوہٹہ، خانیار، رینہ وای، صفا کدل، مہاراج گنج، مائسمہ اور بٹہ مالو میں کرفیو اور پابندیاں مزید سخت کر دی گئیں۔

12سالہ جنید احمد جمعہ کے روز سرینگر کے علاقے سعدہ پورہ میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہو ا تھا۔ جنید کے سر میں پیلٹ لگے تھے اور وہ ہفتے کی صبح سرینگر کے صورہ ہسپتال میں چل بسا۔بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے قتل کیخلاف ہفتے کو مسلسل 92روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ دکانیں، پٹرول پمپ، کاروباری اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔

جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے خلاف ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ حریت قیادت نے دے رکھی ہے۔