خیبر پختونخوا ہائی وے اتھارٹی اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن مابین سوات موٹروے منصوبے سے متعلق باضابطہ سمجھوتے پر دستخط

معاہدے کے مطابق 83 کلومیٹر طویل اور ایک ایک کلومیٹر کی دو ٹنل اور چھ انٹرچینج پر مشتمل سوات موٹروے کو 40 ارب روپے کی لاگت سے ریکار ڈ مدت میں مکمل کیا جائے گا ، منصوبے کی مجموعی لاگت 40 ارب روپے میں سے 5 ارب روپے زمین کے حصول اور 35 ارب روپے انفراسٹرکچر پر خرچ ہوں گے یہ صوبائی حکومت کے اپنے وسائل سے تعمیر ہونے والا انتہائی اہم منصوبہ ہے ، یہ اپنے ممکنہ معاشی فوائد کی وجہ سے پورے خطے کے تابناک مستقبل کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا، پرویز خٹک کاتقریب سے خطاب

ہفتہ 8 اکتوبر 2016 10:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اکتوبر۔2016ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویز خٹک کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں خیبر پختونخوا ہائی وے اتھارٹی اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے درمیان سوات موٹروے منصوبے سے متعلق تمام ضروریات ، ذمہ داریوں اور ادائیگیوں پر مبنی باضابطہ سمجھوتے پر دستخط کئے گئے۔ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں سمیت منیجنگ ڈائریکٹر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے اعلیٰ حکام موقع پر موجود تھے۔

معاہدے کے مطابق 83 کلومیٹر طویل اور ایک ایک کلومیٹر کی دو ٹنل اور چھ انٹرچینج پر مشتمل سوات موٹروے کو 40 ارب روپے کی لاگت سے ریکار ڈ مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کی مجموعی لاگت 40 ارب روپے میں سے 5 ارب روپے زمین کے حصول اور 35 ارب روپے انفراسٹرکچر پر خرچ ہوں گے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت منصوبے کی لاگت دو اقساط میں ادا کرے گی جس کی پہلی قسط تیار ہے جو فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے حوالے کی جائے گی۔

واضح رہے کہ منصوبے کے دونوں اطراف کرنیل شیر خان انٹر چینج صوابی اور ملاکنڈ سے بیک وقت تعمیر ی کام شروع کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کی تعمیر کیلئے فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن نے مشینری موبلائز کردی ہے اور ٹنلز پر بھی دونوں اطراف سے ڈرلنگ شروع کی جارہی ہے۔سمجھوتے کے تحت سوات موٹروے کے چھ انٹر چینجز پر تجارتی سرگرمیوں بشمول پٹرول پمپ ، گرینری ، خوبصورتی ، ڈیزائننگ ، ہوٹلز ، مساجد اور دکانوں کے علاوہ دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی جبکہ مستقبل میں منصوبے کی توسیع کے تناظر میں انٹر چینجز پر پلانٹیشن کیلئے اضافی اراضی بھی حاصل کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ سوات موٹروے صوبائی حکومت کے اپنے وسائل سے تعمیرکئے جانے والا انتہائی اہم منصوبہ ہے۔سوات موٹروے خیبرپختونخوا کے تمام شمالی علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے مربوط کرنے کا بہترین ذریعہ ہو گا۔ یہ منصوبہ شمالی علاقوں میں موجود قدرتی حسن سے مالا مال سیاحتی مقامات کو ترقی دے گا اور صوبے میں سیاحت کی صنعت کے فروغ کا موجب ہو گا۔

یہ منصوبہ اپنے ممکنہ معاشی فوائد کی وجہ سے پورے خطے کے تابناک مستقبل کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا۔انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے عوام پریہ حقیقت منکشف ہو گی کہ ان کی حکومت عوامی فلاح و بہبود اور صوبے کی مجموعی ترقی کیلئے دستیاب وسائل کو کتنے با مقصد اور شفاف طریقے سے بروئے کار لارہی ہے۔ پرویز خٹک نے منصوبے کی معیاری اور بروقت تکمیل کیلئے ایف ڈبلیو او کو تمام سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت کی انہوں نے تعمیراتی منصوبوں کے نفاذ کیلئے پہلے سے بنائی گئی کمیٹیوں کو ہدایت کی کہ عوامی مفاد میں شروع کئے گئے منصوبوں خصوصاً سوات موٹروے کی کڑی نگرانی کی جائے۔

واضح رہے کہ اس مقصد کیلئے تین کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ پہلی کمیٹی محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات ، محکمہ قانون اور فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے نمائندوں پر مشتمل ہے جو بنیادی فیصلہ سازی کرتی ہے۔دوسری کمیٹی سیکرٹری پی اینڈ ڈی کی سربراہی اور تیسری کمیٹی وزیراعلیٰ کی سربراہی میں پبلک پرائیوٹ شراکت پر مبنی ہے۔ وزیراعلیٰ نے تمام کمیٹیوں کو ہدا یت کی کہ وہ آپس میں رابطہ رکھیں اور منصوبے کی مطلوبہ معیار کے مطابق تعمیر یقینی بنائیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کی تین بڑی شاہراہیں پورے صوبے کو ملک کے ساتھ منسلک کرتی ہیں۔جن میں پشاور سے راولپنڈی اسلام آباد ، پشاور سے کوہاٹ ، کرک ، بنوں ، لکی مروت ، ڈی آئی خان اور کرنیل شیر خان انٹر چینج صوابی سے ملاکنڈ تک سوات موٹروے شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :