سپریم کورٹ ، 19سال سے پابند سلاسل قتل کے ملزم پر جرم ثابت نہ ہو سکا

نا کافی شاہد پر مظہر حسین کو بری کرنے کا حکم

جمعہ 7 اکتوبر 2016 10:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2016ء)19سال سے پابند سلاسل قتل کے ملزم پر جرم ثابت نہ ہو سکا، سپریم کورٹ نے نا کافی شاہد پر مظہر حسین کو بری کرنے کا حکم دیدیا ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، قتل تھانہ سہالا کی حدود میں ہوا تھا، جس میں مظہر حسین کو گرفتار کیا گیا تھا، جسٹس آصف کھوسہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کے ملزم کے 19سال ضائع ہونے کا ذمہ دار کون ہے، فلموں میں سنتے تھے کہ ملزم کہتے تھے کہ جج صاحب میری زندگی کے 12سال لوٹا دیں، انہوں نے کہا کہ نظام عدل سچ کے بغیر نہیں چل سکتا، سب سے پہلے جھوٹی گواہی دینے والوں کی خلاف کارروائی ہونی چاہئیے ، جج کو بھی حقائق کا جائزہ لیکر فیصلے کر نا چاہییں، مظہر حسین پر 1997ء میں اسماعیل نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا، ٹرائل کورٹ نے سزائے موت دی جس کو ہائیکورٹ نے برقرار رکھا،سپریم کورٹ نے 19سال پابند سلاسل مظہر حسین کو نا کافی شاہد پر بری کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

متعلقہ عنوان :