دفاع وطن کیلئے صرف پاکستانی ہیں کسی دھونس کو خاطر میں نہیں لائیں گے،نوازشریف

بھارت کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم نہیں کر سکتا،برہان وانی کی شہادت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی،معصوم لوگوں کے چہرے مسخ کرنے سے تحریک کا راستہ نہیں روکاجاسکتا ہر ممکن کوشش کی بھارت مذاکرات کی میز پر آئے لیکن بھارت نے ہمیشہ مذاکرات کی بات کو مسترد اور مذاکرات کی حوصلہ شکنی کی،کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے، اڑی حملے کی ذمہ داری بغیرتحقیقات کے پاکستان پرڈال دی گئی ،حقیقی معنوں میں عوام میں تبدیلی لانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں،مشترکہ اجلاس سے خطاب

جمعرات 6 اکتوبر 2016 10:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6اکتوبر۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع کے لیے ہم صرف اورصرف پاکستانی ہیں اور کسی کی دھونس کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔ کشمیر مسلسل آتش فشاں کی طرح سلگ رہا ہے،بھارت کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم نہیں کر سکتا،برہان وانی کی شہادت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہورہی ہے، کشمیری سردھڑ کی بازی لگا کر تحریک آزادی کو چلا رہے ہیں۔ 7 لاکھ بھارتی قابض فوج کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہ جا سکا، بھارت کشمیریوں کوان کے حق سے محروم نہیں کرسکتا، معصوم لوگوں کے چہرے مسخ کرنے سے تحریک کا راستہ نہیں روکاجاسکتا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک آزادی کی باگ ڈورکشمیری نوجوانوں کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ اہل کشمیر کے ساتھ پاکستان کا تاریخی رشتہ ہے، پاکستان کشمیریوں سے ہر قسم کا تعاون برقرار رکھے گا، آج ہم پھر کشمیریوں کی آزادی کے عزم کااعادہ کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا، ہم نے ہر ممکن کوشش کی بھارت مذاکرات کی میز پر آئے لیکن بھارت نے ہمیشہ مذاکرات کی بات کو مسترد کیا اور مذاکرات کی حوصلہ شکنی کی۔

کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے لیکن بھارت عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں سے کشمیریوں کو محروم نہیں کر سکتا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں 4 مطالبات رکھے، بھارتی جیلوں سے کشمیری قیدیوں کورہاکیاجائے، کشمیریوں پر عائد سفری پابندیاں ختم کی جائیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیر سے متعلق کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیرسمیت تمام معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں، ہم جنگ کے خلاف ہیں، خطے میں امن چاہتے ہیں، بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے، اڑی حملے کی ذمہ داری بغیرتحقیقات کے پاکستان پرڈال دی گئی ہے۔ کسی کی دھونس کو خاطرمیں نہیں لائیں گے۔

ہم ہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف ہیں، ہم حقیقی معنوں میں عوام میں تبدیلی لانے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، یہ کام بارود ، آگ اور خون کے ذریعے ممکن نہیں، اْن کی خواہش ہے کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں مقابلہ ہو لیکن بے روزگاری اورغربت کے خلاف جنگ بارود سے نہیں لڑی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں،ہم نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو خطوط لکھے ، پاکستان کے دفاع کے لیے ہم صرف اورصرف پاکستانی ہیں،کشمیرسمیت تمام معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی حکمرانوں کی خواہش ہے کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں مقابلہ ہو تو یہ کام بارود، آگ اور خون کے ذریعے ممکن نہیں،جن کھیتوں میں بارود بویا جائے وہاں پھول نہیں کھلتے، ہم ہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف ہیں،ہم حقیقی معنوں میں عوام میں تبدیلی لانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔