عراق میں مبینہ جنگجووٴں کے خلاف کارروائی کاایک اورسکینڈل منظر عام پر

سی آئی اے اورپنٹاگون کی جانب سے جنگجووٴں کی جعلی ویڈیوزبناکرشہریوں میں تقسیم کی گئیں،تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف، عالمی سطح پرنئی بحث چھڑ گئی

بدھ 5 اکتوبر 2016 10:20

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اکتوبر۔2016ء)عراق میں مبینہ جنگجووٴں کے خلاف کارروائی کاایک اورسکینڈل سامنے آگیا،بیوروآف انوسٹی گیٹو جرنلزم اوربرطانوی اخبارکی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے عراق میں سی آئی اے اورپنٹاگون کی جانب سے جنگجووٴں کی جعلی ویڈیوزبناکرشہریوں میں تقسیم کی گئیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق بیوروآف انوسٹی گیشن اوربرطانوی اخبارکی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ عراق میں جنگجووٴں کی جعلی ویڈیوزاورپراپیگنڈہ ڈرامہ بنانے کے لئے برطانیہ کی مصروف پی آرفرم بلیوٹنگرکو57ارب سے زائدکی رقم اداکرکے تیارکی گئی ۔

رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹرجنرل ڈیوڈپٹریاس اس سارے معاملے میں اہم کرداراداکرتے رہے ،جعلی ویڈیویزکی شہریوں میں تقسیم کے بعدانہیں دیکھنے والوں پرنظررکھنامشن کاحصہ تھا،متنازعہ ویڈیوزبنانے والی فرم کے سابق چیئرمین نے بھی خفیہ آپریشن کی تصدیق کی ہے امریکہ اوربرطانیہ کی جانب سے عراق میں بڑے پیمانے پرتباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کاجھوٹ سامنے آنے کے بعداس نئے سکینڈل نے عالمی سطح پرنئی بحث چھیڑدی ہے

متعلقہ عنوان :