کشمیر 1947ء میں برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے ، آصف زرداری

اقوام متحدہ سے سے سویل متنازعہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے میں مدد کرے ، اس سے خطے کا امن وابستہ ہے ، سابق صدر

اتوار 2 اکتوبر 2016 12:54

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2016ء ) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بین االاقوامی برادری سے کہا ہے کہ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا اور اقوام متحدہ سب سے طویل متنازعہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے میں مدد کرے کیونکہ یہ خطے میں امن اور استحکام کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

ایک بیان میں سابق صدر نے کہا کہ جنگ کی باتیں ختم کی جائیں کیونکہ دو نیوکلیئر پڑوسیوں کے درمیان جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اور صرف مذاکرات ہی کے ذریعے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ایک منصفانہ اور قابل عزت تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دو ممالک کے درمیان یہ کشیدگی دوسرے ممالک میں بھی پھیل گئی تو اس سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان آپس میں تعلقات کے لئے یہ کوئی اچھی چیز ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے سیاسی اور انسانی حقوق کے لئے آواز بلند کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات کا بھی ادراک ہے کہ ہمیں اس علاقے میں ایک مستقل اور پائیدار امن اور استحکام لانے کی ضرورت ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہو اور ہمیں ایسا ماحول بنانے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کی باتیں کسی بھی صورت فائدہ مند نہیں بلکہ یہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنی سالمیت اور دفاع کے لئے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے متحد ہیں۔