سینیٹ کے پورے ایوان کی کمیٹی ڈرافٹنگ کمیٹی کا ان کیمر ہ ا جلاس ، پاک بھارت تعلقات میں سفارشات

مضبوط علاقائی خارجہ پالیسی، مودی کی انتہا پسند انہ پالیسیوں،مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کو دنیا کی سامنے لایا جائے،سفارش کل وقتی وزیر خارجہ لانے کی بھی تجویز

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 10:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1اکتوبر۔2016ء)سینیٹ کے پورے ایوان کی کمیٹی ڈرافٹنگ کمیٹی کے ان کیمرہ ا جلاس میں پاک بھارت تعلقات میں سفارشات میں کہا گیا ہے کہ پاکستا ن کی طرف سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی انتہا پسند انہ پالیسیوں،مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت کی جانب سے دلتوں اور دیگر شیڈو کاسٹ کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا جا رہا ہے اس کو دنیا کی سامنے لایا جائے،اجلاس میں کل وقتی وزیر خارجہ لانے کی بھی تجویز دی گئی ہے،ڈرافٹنگ کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس مشاہد حسین سید کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط علاقائی خارجہ پالیسی ترتیب دینا ہو گی،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں سے نمٹنے کیلئے بھارت میں روشن خیال اور انسان دوست قوتوں کو سپورٹ کرنا ہو گا جس میں بھارتی لبرل جماعتوں جن میں کانگریس، جنتادل اور دیگر جماعتوں سے رابطہ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کے پسے ہوئے طبقات دلت و دیگر اقلیتیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے سامنے لانا ہوگا، ہمیں پر اثر میڈیا حکمت عملی مرتب کرنے کی بھی ضروت ہے، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شیری رحمان ،فرحت اللہ بابر اور محسن لغاری نے کہا کہ وزیر خارجہ کے بغیر وزار ت خارجہ کی صحیح سمت نہیں ہو سکتی اس لیے کل وقتی وزیر خارجہ لایا جائے۔