سینٹ وقفہ سوالات، امیر قطر کا ایک لاکھ پاکستانی ہنر مند،غیر ہنرمندبھرتی کرنیکا اعلان

سعودی عرب میں لیبر کورٹ نے پاکستانی مزدوروں کے حق میں فیصلہ دیا ، اکتوبر تک تمام مزدوروں کو تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی، صدر الدین راشدی ڈاکٹروں کی نجی پریکٹس ریگولرائز کرنے، مناسب فیس لینے بارے ڈبلیو ایچ او کو عالمی سطح پر کی جانیوالی قانون سازی فراہم کرنے کی درخواست کی پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 90ہزار کے قریب ہے جبکہ حکومت کے پاس7ہزار ایڈز کے مریض رجسٹرڈ ہیں،سائرہ افضل تارڑ

بدھ 28 ستمبر 2016 10:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28ستمبر۔2016ء) سینیٹ وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا کہ ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعدادمیں اضافہ ہورہا ہے ‘ مک میں کانگو وائرس کی روک تھام کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔ سعودی لیبر کورٹ نے فیصلہ دے دیا ہے ‘ مقبوضہ کشمیر میں اب تک 85 شہریوں کو شہید اور سات ہزار کے قریب کشمیریوں کو زخمی کیا گیا ہے اور جبکہ 120 سے زائد کشمیریوں کوپیلٹ گنوں سے نابینا کیا گیا ہے‘ امیر قطر نے ایک لاکھ پاکستانی ہنر مندوں اور غیر ہنرمندوں کو بھرتی کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا طرقہ کار طے کیاجائے گا۔

ملک بھر میں شاہرات سے سالانہ 17 ارب روپے سے زائد جمع کئے جاتے ہیں جو سڑکوں کی بہتری پر خرچ کئے جاتے ہیں۔ منگل کے روز وقفہ سوالاتکے دوران وفاقی وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے بتایا کہ مختلف ممالک ایسے سامان کی ترسیل اور مسافروں کی آمد و رفت کے معاہدے میں افغانستان کے ساتھ تجارت کا روٹ غلام خان روڈ ہے تاہم اس روٹ پر زیادہ تجارت نہیں ہورہی ہے اسی طرح چمن بارڈر پر بھی تجارت ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی ہیلتھ کمیشن ڈاکٹروں کی جانب سے لی جانے والی فیسوں کے معاملے کو دیکھ رہی ہے فی الحال وفاق کی سطح پر کوئی قانون سازی نہیں ہے اور تمام ڈاکٹرز اپنی مرضی کی فیس وصول کررہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی نجی پریکٹس کو ریگولرائز کرنے اور مناسب فیس لینے کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کو بھی عالمی سطح پر کی جانے والی قانون سازی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جن ڈاکٹروں کا تجربہ یا سپلنٹ ہوتے ہیں ان کی فیس زیادہ ہوتی ہے۔ وزیر مملکت میاں بلیغ الرحمن نے بتایا کہ جو طلباء سکالر شپس لے کرباہر جاتے ہین اور واپس نہیں آتے ہیں ان سے جرمانہ اور تمام اخراجات وصول کئے جاتے ہیں انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2015-16 ء کے دوران پی ایچ ڈی کیلئے مجموعی طورپر 687 وطائف دیئے گئے جس کیلئے 55 کروڑ 83 لاکھ سے زائد کی منطوری دی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال پی ایچ ڈی سکالر شپس میں اضافہ کیا جاتا ہے جبکہ امریکہ کی یونیورسٹیوں میں ہزاروں طلباء کو داخلہ دینے کے منصوبے کابھی جلد آغاز کیا جائے گا۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے بتایا کہ ملک بھر میں سڑکیں بین الاقوامی معیار کے مطابق بنائی جاتی ہیں جو ممالک سڑکوں کیلئے گرانٹ دیتے ہیں وہ باقاعدہ آڈت کرتے ہین اور سڑکوں کے معیارکو دیکھتی ہیں۔

وزیر مملکت میاں بلیغ الرحمن نے بتایا کہ دنیا کی 750 بیسٹ یونیورسٹیوں میں پاکستان کی چھ یونیورسٹیاں شامل ہیں جبکہ ایشیاء کی 300 بہترین یونیورسٹیوں میں دس یونیورسٹیاں شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ ملک میں تعلیم کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے حالیہ 91 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ملک میں خوراک کے ذرائع کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور نے بتایا کہ ملک میں گندم کی سالانہ ضرورت 25 ملین ٹن ہے جبکہ ہمارے پاس 29 ملین ٹن گندم موجود ہے انہوں نے کہا کہ ہر سال وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں گندم خریدتی ہیں انہوں نے بتایا کہ کسان پیکج کے تحت صرف پنجاب نے اپنا حصہ دیا ہے۔

جبکہ دیگر صوبوں نے کوئی حصہ نہیں دیا ہے، سینیٹر عثمان کاکڑ نے پوچھا کہ یہ سکیم وزیراعظم نے پورے ملک کیلئے شروع کی تھی مگر صرف پنجاب میں کسانوں کو پیکیج دیا گیا، وزیر پارلیمانی نے بتایا کہ کسان پیکج کے تحت فاٹا کیلئے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی ہے، ملک میں چھوٹے کسانوں کی بہتری کیلئے اقدامات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور نے بتایا کہ کسانوں کو بجلی کے نرخوں میں رعایت دی جارہی ہے، بیج اور کھادوں کے ریٹ کم گئے ہیں جبکہ زرعی مشنری اور ٹریکٹرز کی قیمتوں کو بھی کم کیا گیا ہے، ٹول ٹیکس کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور شیخ افتاب نے بتایا کہ ملک بھر میں ٹول پلازوں سے جمع ہونے والی رقم 17ارب 20کروڑ روپے سے زائد ہے جو ملک بھر میں سڑکوں کی تعمیر اور موٹر وے پولیس پر خرچ کی جاتی ہے، انہوں نے بتایا کہ ٹول ٹیکس کا ایف ڈبلیو او کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، لاہور اسلام آباد، پشاور موٹروے پر زائد ٹول ٹیکس وصول کرنے کی تحقیقات کی جائیں گی، افرادی قوت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے پیر سید صدر الدین شاہ راشدی نے بتایا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں افرادی قوت بھجوانے کیلئے نئے معاہدے پر جلد دستخط کئے جائیں گے اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں لیبر کے ریٹ کم ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے، انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے عدالتوں سے رابطہ کیا گیا ہے اور لیبر کورٹ نے مزدوروں کے حق میں فیصلہ کیا ہے، اکتوبر تک تمام مزدوروں کو تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بتایا کہ ملائیشیا میں جرائم میں ملوث پاکستانیوں کو ہر قسم کی قانونی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیر مملکت میاں بلیغ الرحمن نے بتایا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے وفاقی حکومت سالانہ 50ہزار نوجوانوں کو تربیت دے رہی ہے اور اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل ٹریننگ بیورو کو مزید بہتر بنانے کے لئے چین کی حکومت سے بات چیت کی جا رہی ہے ۔

وزیر سمندر پار نے ورکرز ویلفیئر فنڈز کی اکاؤنٹ میں 103ارب 25کروڑ57لاکھ روپے سے زائد رقم موجود ہے جبکہ ادارے کے اثاثوں کی مالیت14ارب روپے سے زائد ہے انہوں نے بتایا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈز کی تمام رقومات وزارت خزانہ کے پاس ہوتی ہیں۔ وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت پاکستان کو کوئی گرانٹ نہیں دیتا ہے۔

بلوچستان میں ٹی بی ، ایڈز ارو ملیریا پروگرام چل رہے ہیں پوری دنیامیں کوئی بھی عالمی تنظیم پاکستان کی مدد نہیں کر رہی ہے۔ تاہم بینک این نامی ادارہ بریسٹ کینسر کے حوالے سے ہسپتالوں کی معاونت کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 90ہزار کے قریب ہے جبکہ حکومت کے پاس7ہزار ایڈز کے مریض رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرنجوں کے دوبارہ استعمال سے ایڈز کے مرض میں اضافے کا سبب بنتا ہے اس طرح ڈینٹسٹ، بیوٹیشن اور ہیر ڈریسر ایڈز می ں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کو ایڈز کے حوالے سے شعور اجاگر کے لئے فنڈز فراہم کرنے کی درخواست کی ہے کیونکہ ایڈز کے مریض اپنے آپ کوظاہر کرنے سے گھبراتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایڈز دنیا کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں سرکاری شعبے کی جامعات کے کمپنیز اور سب کمپنیز قائم کرنے کی 16نئی تجاویز حکومت کے زیر غور ہیں۔

وزارت خارجہ کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نہتے شہریوں پر اسلحے کا بے دریغ استعمال کیا گیا جواب مں ی بتایا کہ 8جولائی سے جاری احتجاجی تحریک کے دوران اب تک85کے قریب شہریوں کو شہید کیا جا چکا ہے جبکہ7ہزار کے قریب زخمی ہیں جن میں اکثریت کی حالت تشیوشناک ہے جواب میں بتایا گیا کہ پلیٹ گنوں کی فائرنگ سے 120سے زائد کشمیری مرد خواتین مستقل طور پر نابینہ ہو چکے ہیں 8جولائی سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے انٹرنیٹ سروس ، کیپٹل ٹی وی مکمل طور پر بند ہے۔

ہسپتالوں میں ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے یورپی یونین، سلامتی کونسل، سکیورٹی کونسل اور او آئی سی سمیت کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :